اسلام آباد(آئی پی ایس )سپریم کورٹ نے سوئی ناردرن کے تمام زیرالتوا مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں سوئی نادرن گیس کے زیرالتوا مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن کو عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کے وکلا عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوتے، ایم ڈی سوئی ناردرن عدالت آئے تو بالکل کورے تھے، انہوں نے عدالت آنے سے پہلے حقائق جاننے کی زحمت تک نہ کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عوام کا پیسہ بے احتیاطی سے ضائع کیا جا رہا ہے، سوئی ناردرن کی لیگل ٹیم میں پہلے ہی 12 افراد ہیں، ان کے ہوتے ہوئے بھی 3 وکلا کو فیسیں دی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوئی ناردرن تو وکیلوں کی فیسیں دے دے کر ہی کنگال ہوجائے گی، مقدمات کی عدم پیروی سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔سیکرٹری توانائی کی یقین دہانی کرائی کہ تحقیقات کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کرینگے، سوئی ناردرن کے بورڈ کو تحقیقات کی ہدایت کروں گا۔ عدالت نے برطرف میٹر ریڈر کی بحالی کا ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا، ہائی کورٹ نے میٹر ریڈر کو 1998 سے بحال کرکے تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے سوئی ناردرن کی اپیل پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا، جب کہ سوئی ناردرن کے تمام زیرالتوا مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری توانائی کو دو ماہ میں آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا کہا۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ماہ کے لئے ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ ، سوئی ناردرن کے تمام مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔