Tuesday, July 1, 2025
ہومپاکستاناپوزیشن جماعتوں نے افغانستان کیلئے حکومت کی لبرل ویزا پالیسی پرسوالات اٹھا دیئے

اپوزیشن جماعتوں نے افغانستان کیلئے حکومت کی لبرل ویزا پالیسی پرسوالات اٹھا دیئے

اسلام آباد،افغانستان سے جاری انخلا کے معاملے میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی جانب سے اختیار کی گئی لبرل ویزا پالیسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے ٹرانزٹ مسافروں کی آڑ میں دہشت گردوں کی دراندازی کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی جانب سے افغانستان میں 15 اگست سے رونما ہونے والی سیاسی صورتحال پر پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ کون اس حوالے سے فیصلے کر رہا ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے ان خبروں کے بعد تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان ان افغانوں اور دیگر غیر ملکیوں کو سہولت فراہم کر رہا ہے جو افغانستان چھوڑنا چاہتے ہیں ۔پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے کہ حکومت نے آج تک افغانستان کی سیاسی صورتحال پر عوام یا پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مزید تشویش کا باعث یہ ہے کہ افغانستان میں ابھرتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں حکومت نے پہلے ہی جو اقدامات اٹھائے ہیں یا اٹھا رہی ہے ان کے بارے میں پارلیمنٹ کو آگاہ نہیں کیا گیا، بشمول یہ کہ ان لوگوں کو جو ملک چھوڑنا چاہتے تھے انہیں ویزے دینا۔سینیٹر رضا ربانی نے کئی سوالات اٹھائے اور امید ظاہر کی کہ حکومت ان سوالات کا جواب دے گی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے نکلنے کے لیے پاکستان کو اسٹیجنگ اسٹیشن بنانے کی کیا ضرورت تھی؟پی پی پی کے سینیٹر نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ ان لوگوں کی قومیتوں کو ظاہر کرے جنہیں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ویزے دیے جارہے ہیں اور ان کے لیے ویزے کی مدت اور اس کے بارے میں بھی بتایا جائے۔سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے کہ اس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا حفاظتی اقدامات کیے ہیں کہ یہ لوگ پاکستان چھوڑ کر چلے جائیں اور مقامی آبادی میں نہ شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے ہیں کہ عسکریت پسند داعش سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد ویزا دینے کی اس لبرل پالیسی کی وجہ سے ملک میں داخل نہیں ہوں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کو افغانستان سے آنے والے لوگوں کو ویزے دیتے ہوئے قومی مفاد اور انسانیت کو مدنظر رکھنا چاہیے۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما نے کہا کہ مہاجرین کی آمد نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ ملک کے لیے مزید بحران کا باعث بنے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ پناہ گزینوں کیلئے بین الاقوامی مدد حاصل کرے کیونکہ پاکستان اپنے طور پر حالات کو نہیں سنبھال سکے گا۔دو قوم پرست جماعتوں پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں کا موقف تھا کہ جو لوگ پاکستان آنا چاہتے ہیں انہیں انسانی بنیادوں پر ایسا کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔