پشاور(آئی پی ایس) مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کا خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کو بسانے کا بیان گمراہ کن اور بے بنیاد ہے، ایسے الزامات لگانے کا مقصد وفاقی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف ناکامی کو چھپانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف کسی ایک دہشت گرد کی نشاندہی کریں جو خیبر پختونخوا میں بسایا گیا ہو، وزیر دفاع کو علم ہے تو دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کرتے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع صرف اسلام آباد کی سرحدات کے نہیں بلکہ پورے ملک کی سرحدات کے ذمہ دار ہیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وزیر دفاع جیسے اہم عہدے پر فائز ہونے کے باوجود خواجہ آصف دہشت گردی جیسے حساس مسئلے پر سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مقابلہ محض بیانات سے نہیں، بلکہ عملی اقدامات سے کیا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا خواجہ آصف نے مارشل لا کا ساتھ دینے پر معذرت کی، بہتر ہوگا کہ وہ فارم 47 پر بھی معذرت کریں۔
دہائیوں بعد معذرت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، خواجہ آصف کو فارم 47 پر ایم این اے بننے پر ریحانہ ڈار سے بھی معافی مانگنی چاہیے۔ وزیر دفاع ہونے کے ناطے خواجہ آصف کو بلوچستان واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا چاہیے۔
واضح رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے سوشل میڈیا نے دہشت گردوں کو کریڈٹ دیا اور اس واقعے کو سیاست کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کل ایسے لوگ فارم 47 کا طعنہ دے رہے تھے جو تینوں مارشل لاء کی پیداوار ہیں۔