Monday, March 10, 2025
ہومتازہ ترینپاک افغان کشیدگی: جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق

پاک افغان کشیدگی: جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق

اسلام آباد(آئی پی ایس) پاک افغان بارڈر طور خم پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے جرگہ کی نشست ہوئی، دونوں جانب سے 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کرلیا گیا جبکہ متنازع حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طور خم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طور خم سرحدی گزرگاہ پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاک افغان نمائندوں کے جرگے کی نشست ہوئی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان جرگہ نمائندگان طورخم ٹرمینل میں مل بیٹھ گئے۔

قبائلی جرگہ اور افغان جرگہ کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے، افغان جرگہ قبائلی عمائدین، تاجروں سمیت 25 ارکان پر مشتمل ہے۔

ضلع خیبر کی طرف سے جرگہ قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں سمیت 40 ارکان پر مشتمل ہے، جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق ہوگئے۔

طورخم کے قریب متنازعہ حدود میں افغان تعمیراتی کام کا جائزہ لینے پر بات چیت جاری ہے، متنازعہ حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

پاک افغان جرگے کی پہلا نشست ختم ہوگئی، جس میں 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کیا گیا، 11 مارچ تک سرحد کے دونوں جانب فوجی تعمیرات پر پابندی ہوگی۔

جرگہ ممبران 11 مارچ افغان فورسز کی متنازعہ تعمیرات کا جائزہ لیں گے، سرحد کے متصل افغان فورسز کی تعمیرات کے تنازعہ حل ہونے کے بعد طورخم بارڈر کھول دیا جائے گا۔

ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال معمول پر نہ آسکی، ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ اور خرلاچی بارڈر گزشتہ 162 روز سے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہونے سے شہریوں کو شٓدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اشیائے ضروریات زندگی ناپید ہوگئی، چینی، آٹا، گھی اور دیگر اشیائے ضروریات زندگی مارکیٹ سے غائب ہے جبکہ 50 کلو چینی کی بوری 13 ہزار روپے میں فروخت ہورہی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں گھی ، تیل اور رمضان المبارک کی چیزوں کا بحران چل رہا ہے، ٹھینڈ ا 500، بنڈی 800، پیاز اور ٹماٹر 300 فی کلو، مالٹا 600 روپے فی درجن، سیب 400 سے 799 روپے فی کلو، چھوٹا گوشت 2500 جبکہ بڑا گوشت ہڈیوں والا 1500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق ادویات کی عدم دستیابی کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ٹیچر یونینز کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث طلبا و طالبات اور اساتذہ کو سکولوں تک رسائی انتہائی مشکل ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کے باوجود اسکولوں اور کالجوں میں حاضری 10 فیصد بھی نہیں۔

پیٹرول اور ڈیزل 1000 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ ٹیچرز نے مٓطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ حکام طلبا و طالبات اور اساتذہ کے لیے فیول کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

خرلاچی بارڈر بند ہونے سے گزشتہ 5 ماہ سے امپورٹ ایکسپورٹ کا سلسلہ بند ہے، گزشتہ 5 ماہ سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، ٹریڈ یونین پاراچنار نے پاک افغان خرلاچی بارڈر کو ہر قسم تجارت کے لیے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔