Friday, December 27, 2024
ہومپاکستانپی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دیدی ، عمر ایوب

پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دیدی ، عمر ایوب

پشاور(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر 24نومبر کے حوالے سے انصاف نہیں کیا گیا تو سول نافرمانی کی طرف جائیں گے تاہم مذاکرات کے لیے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

پشاور میں پی ٹی آئی رہنماوں اسد قیصر، عمر ایوب، شبلی فراز، وقاص شیخ اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 دسمبر 2024 کو طویل ملاقات ہوئی۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملا تھا اور مجھے اڈیالا جیل سے گرفتار کیا گیا، آئی جی پنجاب بضد تھے کہ عمر ایوب کو پکڑنا ہے، جس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے جارہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن معصوم اور نہتے لوگ شہید ہوئے، ہمارے 12 لوگ شہید اورہزاروں زخمی ہوئے اور 200 سے زائد لاپتا ہیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت فاشسٹ ہے، اسپتالوں سے میتیں غائب کی گئیں، لوگوں سے لکھوایا گیا کہ یہ حادثے میں زخمی ہوئے جبکہ 5 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 13 دسمبر کو جرگے میں شہدا کے لیے دعا کریں گے اور15 دسمبر کو بیرون ممالک موجود پی ٹی آئی کارکن بھی دعا کریں گے۔عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہیں، ملک میں مارشل لا ہے، ریاستی دہشت گردی ہے، لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو اٹھایا جارہا ہیں، پاکستان کو 9/ 11 کے بعد ملنے والا کولیشن سپورٹ فنڈ 24 نومبر اور 25 نومبر کو پی ٹی آئی کے ورکر کے خلاف استعمال ہوا۔انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان کے نہتے شہریوں پر امریکی ساخت کی مشین استعمال کی گئی، اسنائپر، اکٹک اسنائپر استعمال کیے گئے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، علی امین گنڈاپور، حامد رضا اور میں (عمر ایوب)مذاکرات کریں گے، ہائی پاور کمیٹی ہے جو بھی آنا چاہتا ہے مذاکرات کے لیے آئے۔عمرایوب نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کو رہا کیا جائے اور 9 مئی کے سانحے کو سامنے لانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو کس نے گولی چلائی اس کی تحقیقات ہونے چاہیے، اگر نوجوانوں کی پروفائلنگ اور 24 نومبر کے حوالے سے انصاف نہیں کیا گیا تو ہم سول نافرمانی کی طرف جائیں گے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بانی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کو انگیج کیا جائے، اس وقت بے یقینی اور مصنوعی قسم کا عدم استحکام ہے، پاکستان 25 کروڑعوام کا ملک ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈائیلاگ کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالنا چاہیے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی ہے، نوجوان کہیں غلط راستہ اختیار نہ کریں۔اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے کسی ورکر نے کوئی گولی نہں چلائی، ہم اپنے آئینی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ خود پاکستان کے اندر نفرتیں پیدا کر رہے ہیں اور پرامن لوگوں پر گولیاں چلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ آپ نے ہمارا کاروبار بند کردیا ہے اور ہمیں دہشت گردوں کی طرح دکھایا جارہا ہے، ہم قانون میں رہ کر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔