پاکستان تحریک انصاف نے 10فیصد سپر ٹیکس کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ خونی ہے، صنعتیں بند،بے روزگاری بڑھے گی،حکومتی اقدامات سے چھوٹا تاجر بالکل تباہ ہوجائے گا۔
جمعہ کو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف حکومت نے تمام شعبوں میں ترقی کے ریکارڈ کیے، موجودہ حکومت معیشت پر جھوٹ نہ بولے، بارباران کوسمجھایاجاتاہے انہیں سمجھ نہیں آتی۔شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت کو466ارب روپے کا حساب دیکر آیا ہوں، ہم ہوتے تو روس جاتے، وہاں سے رعایت لیکر آتے، ہماری حکومت ہوتی تو عوام کو پیٹرول اور ڈیزل میں ریلیف دیتے، ہم نہیں بلکہ ملک کودیوالیہ کی طرف آپ لیکر جارہے ہیں، ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا تھاپھر بھی 1400ارب ریونیو آیا۔
وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ سپر ٹیکس کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جن 13 شعبوں پر ٹیکس لگایا گیا اس سے45 سے 50 فیصد ٹیکس ہوجائیگا، 43 ملین کا ڈیٹا انہوں ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، فکس ٹیکس لگائیں گے تو بڑی بڑی مچھلیاں نکل جائیں گی، آپ کیاقدامات سے انڈسٹری بند ہوگی اور بے روزگاری بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمار پروگریسو ٹیکس سسٹم تھا یہ دوبارہ پرانے پاکستان میں چلے گئے، یہ حکومت ساڑھے 700ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی لگائی گی، حکومت کے اقدامات سے چھوٹا تاجر بالکل تباہ ہوجائے گا۔شوکت ترین نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، 10 فیصد ٹیکس سے انڈسٹری بند ہونا شروع ہوجائے گی،ان کی سبسڈی میں 500 ارب روپے کی کمی ہے۔سابق وزیر نے شہباز حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ گر گئی، روپیہ آج پھر گرگیا کوئی بھی ان پر اعتبار نہیں کر رہا، آئی ایم ایف کو آپ پر اعتبار نہیں آپ ہر بات سے پھر جاتے ہیں۔اپنے دور حکومت کے اقدامات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مہنگائی ختم کرنے کیلئے پرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی تھیں،کمیٹیاں اجناس کی سپلائی کی مانیٹرنگ کرتی تھیں
انہوں وہ کمیٹیاں بھی ختم کردیں، ان کو غریبوں کا احساس نہیں اورمہنگائی کو قابو کرنا انکی ترجیحات میں ہے ہی نہیں۔شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کلہ منی بجٹ سے ایکسپورٹ تباہ ہوجائے گی ، الیکشن کروانا اب ملکی بقا کیلئے لازمی ہوگیا ہے ،نئے الیکشن نہ ہوئے تو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔سابق وزیر خزانہ نے خبردار کیا کہ ملک کی سری لنکا جیسی صورتحال دور نہیں ، صرف ایک ماہ میں تین بجٹ آگئے ہیں، مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے ،مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہوگیا۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں پر ٹیکس لگانے سے بیروزگاری میں اضافہ ہو گا اور بجٹ پر بحث کے لیے کچھ دن درکار ہوتے ہیں لیکن حکومت نے بجٹ بھی پیش کیا اور اعلانات بھی کیے۔انہوں نے کہا کہ جس دن عدم اعتماد کی تحریک آئی تب سے اب تک زر مبادلہ کے ذخائر آدھے ہو گئے ہیں اور پونے 4 سال کے جو زرمبادلہ کے ذخائر تھے وہ 3 ماہ میں اڑ گئے ہیں۔ ملک میں دیوالیہ پن شہباز شریف کی وجہ سے ہوا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ان کو سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ پاکستان کے عوام کے ساتھ کریں کیا اور یہ لوگ روز صبح اٹھ کے سوچتے ہیں کہ پاکستانی عوام کے کس طبقے کے ساتھ ظلم کریں۔ معیشت کا وہ سیکٹر جو مدد گار ثابت ہوسکتا ہے اس پر انہوں نے حملہ کیا اور شہباز شریف کے خطاب کے بعد ہی اسٹاک مارکیٹ گر چکی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ قوم کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں اور عوام پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ شہباز شریف سے کہتا ہوں عوام پر اور کتنا بوجھ ڈالیں گے ؟ یہ لوگ اپنے آپ کو ریلیف دینے کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں اور شہباز شریف کہتے ہیں کہ یہ سب ہم اپنے ضمیر کی آواز پر کر رہے ہیں۔ شہباز شریف بتائیں کون سے ضمیر کی یہ آواز ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ اپنے آپ کو قربان کیا ہے۔
شہباز شریف بتائیں مقصود چپڑاسی تو قربان ہو گئے اب کون سی قربانی کی بات کر رہے ہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ روکھی سوکھی کھانی پڑے گی تو شہباز شریف بتائیں یہاں تک تو آپ نے پہنچا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رضوان، مقصود چپڑاسی قربان ہو گئے اب پتہ نہیں اور کتنے لوگ قربان ہوں گے۔ شہباز شریف سے پوچھتا ہوں ایون فیلڈ اور حدیبیہ سے کتنے پیسے آپ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں؟ اسد عمر نے کہا کہ قابل ٹیم کے چرچے تھے لیکن انہوں نے کہا معیشت کو بچانے کے لیے چائے ایک کپ کم پیئیں۔ کیا کپڑے بیچ کر مہنگائی ختم کرنے والا منصوبہ ختم ہو گیا ؟ ان کو صرف یہ پتہ ہے کہ یہ کیوں آئے ؟ خرم دستگیر نے سب بتا دیا ہے اور اب 2 ماہ میں نیب کا قانون بدل دیا، ان کو عوام کی فکر نہیں بلکہ اپنی فکر ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف خدا کا واسطہ حبیب جالب کو معاف کر دیں، شہباز شریف کا حبیب جالب سے اتنا تعلق ہے جتنا جوبائیڈن کا گوالمنڈی سے ہے۔ اگلے چند مہینوں میں مہنگائی میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا اور ہر چند ماہ بعد بیروزگاری میں اضافہ کیا جائے گا۔
بجٹ خونی ہے، صنعتیں بند،بے روزگاری بڑھے گی،پی ٹی آئی
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔