Monday, September 8, 2025
ہومUncategorizedنیب کی موثر پراسیکیوشن ،5سالوں میں 1405ملزمان کو سزا دلوائی،جسٹس جاوید اقبال

نیب کی موثر پراسیکیوشن ،5سالوں میں 1405ملزمان کو سزا دلوائی،جسٹس جاوید اقبال

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ( )جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے نہ صرف بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے احتساب سب کے لئے کی پالیسی اپنائی بلکہ نیب کی بھرپور اور موثر پیروی کے باعث 2017 سے2021 کے دوران معززاحتساب عدالتوں نے 1405ملزمان کو سزا سنائی ہے۔

نیب کا آپریشنل اور پراسیکیوشن ڈویژن شکایت کی جانچ پڑتال انکوائریوں، انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق نمٹانے، معززاحتساب عدالتوں، معززہائیکورٹس اور معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں مقدمات کی پیروی کیلئے تمام علاقائی بیوروز کو قانونی معاونت فراہم کررہا ہے۔ نیب کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر تجربہ کار لیگل کنسلٹنٹ /سپیشل پراسیکیوٹر سمیت پراسیکیوشن ڈویژن کو فعال بنایا گیا ہے۔ نیب منی لانڈرنگ ،اختیارات کے ناجائز استعمال ، آمدن سے زائد اثاثے، عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، جعلی اورغیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ جیسے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ نیب کے مختلف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1237 مقدمات زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1335 ارب روپے ہے ، میگاکرپشن کیسز میں سے 66 میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے جبکہ93 میگاکرپشن کیسز متعلقہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے جو کہ احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو کرپشن فری بنانے کیلئے بدعنوانی کے ناسور کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ نیب کو سارک اینٹی کرپشن کا پہلا چیئرمین منتخب کیاگیا ہے۔ نیب نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ نیب کی کارکردگی کا بالخصوص کمپیوٹر کی بنیاد پر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن سسٹم کے ذریعیباقاعدہ جائزہ لیاجاتا ہے جبکہ چیئرمین نیب انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم جسمانی طور پر کارکردگی کا جائزہ لیتی ہے۔ نیب نے پاکستان ٹریننگ اینڈ ریسرچ اکیڈمی قائم کی ہے جس میں منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر کرائمز کے کیسز میں انویسٹی گیشن افسران کو جدید اور عصر حاضر کے تناظر میں تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ نیب ہیڈکوارٹرز میں اینٹی منی لانڈرنگ سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔ نیشنل ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ، عملدرآمد، مانیٹرنگ اور تجزیہ اس سیل کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔ نیب نے ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوت کی بنیاد پر انکوائریوں اور انویسٹی گیشن میں بہتری لانے کے لئے اور سینئر سپر وائزری کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔ نیب نے تمام علاقائی بیوروز میں وٹنس ہینڈلنگ سیلز بھی قائم کئے ہیں

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔