اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ نہ ہم نے کبھی سپریم کورٹ پرحملہ کرایا اور نہ کسی جج کو ہٹانے کی کوشش کی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے گلہ کیا اور کہا ریکارڈ خسارہ ہوگیا، مفتاح ابھی سے آپ کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، یہ آپ کے بس کی بات نہیں، امپورٹڈ حکومت کے لیے معاملات چلانا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئی تو 2.1 ارب ڈالر کا یعنی 4 گناہ زیادہ خسارہ ملا، ایک ماہ پہلے تک زرمبادلہ ذخائر ریکارڈ سطح پر تھے، اب صرف چار ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں 5 ارب ڈالر کی کمی ہوگئی ہے، پاکستان کی معیشت کو ایک ہفتے میں شدید نقصان پہنچا ہے ، ہم نے تنکا تنکا جمع کرکے زرمبادلہ ذخائر بڑھائے تھے۔اسد عمر نے کہا کہ یہ حکومت نہیں چل سکتی، آئیں پاکستانیوں کے پاس چلتے ہیں اور الیکشن کرائیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن متعصب الیکشن کمیشن نظر آتا ہے،موجودہ الیکشن کمیشن متعصب بن چکا ہے، عوام کو اعتماد نہیں کہ موجودہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرواسکتا ہے، ہم الیکشن کمیشن پر تنقید تو اپنے دور حکومت سے کررہے ہیں۔ ہم نے فنڈنگ کی تمام تفصیلات جمع کرائی ہیں، روزانہ سماعت کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل فائل کی ہے، دوسری درخواست الیکشن کمیشن کے امتیازی سلوک کے خلاف ہے، الیکشن کمیشن ایک غیرجانبدار الیکشن کمیشن نہیں رہا، عمران خان نے غیرجانبدار الیکشن کمیشن کے لیے تعیناتی کی تھی، ہم الیکشن کمیشن پرایک ہفتے سے نہیں بہت پہلے سے اعتراضات اٹھارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب آدمی بیس بیس سال انصاف کے لیے ایڑیاں رگڑتا ہے، طاقتور کے لیے رات کو عدالت کھل جاتی ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت میں روز کوئی ایک اتحادی اٹھ کر کہتا ہے یہ مجھے منظور نہیں، یہ حکومت نہیں چل سکتی، ہم کہتے ہیں آئیں عوام میں چلتے ہیں۔