Monday, September 8, 2025
ہومپاکستانتوشہ خانہ کیس: جو لوگ تحائف گھر لے گئے، ان سے بھی واپس لیں، جسٹس میاں گل حسن

توشہ خانہ کیس: جو لوگ تحائف گھر لے گئے، ان سے بھی واپس لیں، جسٹس میاں گل حسن

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن نے توشہ خانہ کیس میں ریمارکس دیے کہ جو بھی تحفہ دیا جاتا ہے وہ اس آفس کا ہوتا ہے،گھرلے جانے کے لیے نہیں، جو لوگ تحائف اپنے گھر لے گئے ہیں، ان سے بھی واپس لیں۔

تفصیلات کے مطابق انفارمیشن کمیشن نے وزیراعظم کو توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات شہری کو دینے کاحکم دیا تھا اورکابینہ ڈویژن نیانفارمیشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست دائرکررکھی ہے۔کابینہ ڈویژن کا موقف ہے کہ سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کاعکاس ہوتا ہے لہذا تحائف کی تفصیل بتانے سے ان ممالک کے ساتھ تعلقات متاثرہوسکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کے توشہ خانہ سے حاصل تحائف کی تفصیل بتانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی عدالت میں پیش ہوئے اور ہدایت لینے کے لیے مہلت طلب کی۔دورانِ سماعت رانا عابد ایڈووکیٹ نے کہا کہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ تحائف کی معلومات شیئر کیں تو دیگر ممالک سے تعلقات متاثر ہوں گے، اب جب تحائف کی فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے تو کیا عزت رہ جائے گی؟رانا عابد کے مقف پر عدالت نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے کہا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے آرڈر پر حکم امتناع نہیں،

کابینہ ڈویژن معلومات فراہم کرنیکا پابند ہے۔اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ لوگ آتے اور چلے جاتے ہیں، وزیراعظم آفس وہیں رہتا ہے، جو بھی تحفہ دیا جاتا ہے وہ اس آفس کا ہوتا ہے،گھرلے جانے کے لیے نہیں، جو لوگ تحائف اپنے گھر لے گئے ہیں، ان سے بھی واپس لیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔