Thursday, November 13, 2025
ہومپاکستانستائیسویں آئینی ترمیم پر کسی قسم کا ڈیڈلاک نہیں، عطاءاللہ تارڑ

ستائیسویں آئینی ترمیم پر کسی قسم کا ڈیڈلاک نہیں، عطاءاللہ تارڑ

اسلام آباد (سب نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ڈیڈلاک نہیں ہے اور یہ ترامیم گڈ گورننس اور وفاق و صوبوں کے درمیان مضبوط تعلقات کے لیے لائی جا رہی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیرِ اعظم کا استثنیٰ نہ لینے کا فیصلہ ایک احسن قدم تھا۔ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر متعلقہ شق کمیٹی سے واپس لے لی گئی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ترامیم کا مقصد پاکستان کو دفاعی طور پر مضبوط بنانا اور دفاعی قوت میں اضافہ ہے۔ ان کے مطابق امریکہ سمیت دنیا بھر میں سربراہِ ریاست کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے، اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئینی عدالتوں کا تصور پوری دنیا میں موجود ہے اور یہ بحث میثاقِ جمہوریت کے وقت سے جاری تھی۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور اے این پی کا مشترکہ مطالبہ تھا کہ آئینی عدالتیں قائم کی جائیں، اور اب یہ بحث اپنے منطقی انجام تک پہنچ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ میں کیس لوڈ کم ہوا اور سائلین کا وقت بھی بچا۔ آئینی نوعیت کے کیسز کی تعداد کم ہوتی ہے لیکن ان پر وقت سب سے زیادہ لگتا ہے، لہٰذا انصاف کی فوری فراہمی کے لیے یہ ایک احسن قدم ہے۔

عطاءاللہ تارڑ نے واضح کیا کہ 27ویں ترمیم کے لیے ووٹ پورے ہیں اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک مثبت آئینی ترمیم ہے جو ملکی حالات کے مطابق لائی جا رہی ہے۔ آئین ایک زندہ دستاویز ہے جس میں وقت کے ساتھ ساتھ ارتقائی عمل جاری رہتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔