بیجنگ (سب نیوز) تین روزہ بائیسویں بیجنگ فورم کا آغاز چین کے دار الحکومت بیجنگ میں ہوا ۔ دنیا بھر کے 36 ممالک اور خطوں سے تقریباً 400 اسکالرز نے اس فورم میں شرکت کی اور ڈیجیٹل انٹیلی جنس کے دور اور تہذیبوں کی باہمی ہم آہنگی کے موضوع پر پرجوش تبادلہ خیال کیا ۔
شرکاء نے ڈیجیٹل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کے دور میں عالمی گورننس اور پائیدار ترقی کو بااختیار بنانے، تہذیبوں کی ہم آہنگی اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے پر بھی غور و خوض کیا ۔
موجودہ فورم میں افتتاحی تقریب اور کلیدی خطابات کے علاوہ 13 ذیلی فورمز، 2 خصوصی فورمز اور 2 بیرون ملک فورمز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جن کا دائرہ کار مصنوعی ذہانت اور ہم آہنگ معاشرے سے لے کر اے آئی کے دور میں ادب، تاریخ اور قدیم کتب ، ڈیجیٹل انٹیلی جنس کے زمانے میں عالمی حکمرانی، اور ڈیجیٹل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے چلنے والی طبی ایجادات اور کثیر الشعباتی انضمام جیسے متنوع موضوعات پر محیط تھا ۔
فورم میں شریک نمائندوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انٹیلی جنس کی موجودہ لہر میں تعلیم کا کردار مزید اہم ہو گیا ہے۔
انہوں نے تعلیمی اختراعات کو فعال طور پر فروغ دینے، مستقبل کی باگ ڈور سنبھالنے والے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھا نے ، جامعات کو تہذیبی وراثت اور اختراع کی ذمہ داری نبھانے اور انسانی اقدار کی رہنمائی میں ٹیکنالوجی کو بھلائی کی طرف موڑے جانے پر زور دیا ۔
