Friday, October 24, 2025
ہومپاکستاناسلام آباد میں لائف اسٹائل میڈیسن کی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

اسلام آباد میں لائف اسٹائل میڈیسن کی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

اسلام آباد (آئی پی ایس )اسلام آباد میں لائف اسٹائل میڈیسن کی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز،دائمی بیماریوں کے خاتمے کے لیے طرزِ زندگی میں تبدیلی پر عالمی ماہرینِ صحت کا اتفاق، لائف اسٹائل میڈیسن کی چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز آج اسلام آباد کے ہائی لینڈ کنٹری کلب اینڈ ریزورٹ میں ہوا۔

یہ تقریب پاکستان کے صحت عامہ کے نظام کو امراض سے پیشگی احتیاط ، ہمدردانہ اور پائیدار سمت میں لے جانے کے سفر کا ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو رہی ہے۔یہ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس پاکستان ایسوسی ایشن آف لائف اسٹائل میڈیسن اور رفاہ انسٹیٹیوٹ آف لائف اسٹائل میڈیسن کے اشتراک سے منعقد کی گئی ہے، جس کا موضوع ہے: غیر متعدی امراض کا رخ موڑنا انسانِ کامل کا نقط نظر۔ کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرینِ صحت، محققین، معالجین اور پالیسی ساز شریک ہیں جو ایسے سائنسی اور عملی طریقوں پر غور کر رہے ہیں جن سے دنیا بھر میں اموات کا سبب بننے والی بیماریاں روکی جاسکتی ہیں، کم کی جاسکتی ہیں اور حتی کہ ختم بھی کی جا سکتی ہیں۔ افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفی کمال اور ڈاکٹر رضوان تاج (صدر، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل)تھے ، جبکہ عالمی ادار صحت، جامعات اور مختلف طبی اداروں کے اعلی نمائندے بھی شریک ہوئے۔ڈاکٹر بیتھ فریٹس، چیئر رفاہ انسٹیٹیوٹ آف لائف اسٹائل میڈیسن اور لائف اسٹائل میڈیسن کی عالمی سطح کی بانی ماہر نے کہا:لائف اسٹائل میڈیسن کوئی متبادل نظام نہیں بلکہ پائیدار صحت کی بنیاد ہے۔ سائنس، ہمدردی اور تعاون کے امتزاج سے ہم ایسا نظامِ صحت تشکیل دے سکتے ہیں جو انسانوں کو طویل، صحت مند اور بامقصد زندگی گزارنے کے قابل بنائے۔وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفی کمال نے اپنے خطاب میں کہا کہ لائف اسٹائل میڈیسن کا فلسفہ ان کے دل کے قریب ہے۔ ہمیں بیماری کے علاج کے بجائے بیماری سے بچاو اور صحت کے فروغ کی جانب بڑھنا ہوگا ۔ لائف اسٹائل میڈیسن ہمیں ایک صحت مند قوم کے قیام کی واضح راہ دکھاتی ہے۔

کانفرنس کے دوران ہول پرسن اپروچ کے تحت سائنس اور بہبودِ انسانی کو یکجا کیا گیا ہے، جس میں شرکا کے لیے پودوں پر مبنی غذائیں، مراقبہ و ذہنی سکون کے سیشنز، ڈیجیٹل ہیلتھ، نیند اور طرزِ عمل میں تبدیلی سے متعلق مباحث شامل ہیں۔ پروگرام میں غذائیت، جسمانی سرگرمی، جذباتی مضبوطی اور سماجی روابط کو صحت مند معاشرے کے بنیادی ستونوں کے طور پر اجاگر کیا جا رہا ہے۔امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مندوبین احتیاطی طب، تحقیق، تربیت اور طبی تعلیم کے فروغ کے لیے باہمی اشتراک کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر اسلام آباد اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں سفارش کی جائے گی کہ لائف اسٹائل میڈیسن کو بنیادی صحت کے نظام، پالیسی سازی اور طبی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔کانفرنس کے اختتام پر ایک خصوصی گالا ڈنر اور عشائیہ کا اہتمام بھی کیا جائے گا جس میں سماجی ہمدردی، باہمی تعلق اور فلاحی جذبے کو فروغ دینے والے شرکا کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔ڈاکٹر شگفتہ فیروز، ڈائریکٹر RILM نے کہا:ICLM 2025 صرف ایک کانفرنس نہیں بلکہ ایک تحریک ہے ایسا ماڈل جو صحت کو انسان اور معاشرے کے باہمی رشتے سے جوڑتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام شرکا اپنے حلق اثر میں تبدیلی کا نمائندہ بنیں۔PALM کی جانب سے ایڈووکیسی، تربیت اور آگاہی کے فروغ اور RILM کے ذریعے طبی تعلیم و تحقیق میں جدت کے ساتھ پاکستان تیزی سے لائف اسٹائل میڈیسن کا علاقائی مرکز بن رہا ہے ، جہاں صحت کا مفہوم صرف بیماری سے نجات نہیں بلکہ توانائی، مقصد اور انسانی ربط کی موجودگی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔