بیجنگ :
چینی صدر شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ “کھلا پن چینی طرز جدیدیت کی نمایاں علامت ہے۔” “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، چین نے پیچیدہ اور کٹھن بین الاقوامی ماحول کے باوجود اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو ثابت قدمی سے آگے بڑھایا، ادارہ جاتی کھلے پن کے ذریعے مشکلات سے نمٹا ، دوطرفہ تعاون کے ذریعے توانائی حاصل کی اور عالمی ذمہ داری سے قوت جمع کی۔ ان تمام حقیقی کامیابیوں کے ذریعے اعلیٰ سطح کے کھلے پن اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے زبردست امتزاج کو ثابت کیا گیا ہے۔
اس نے چینی طرز کی جدیدیت کی ترقی کو زبردست تحریک فراہم کی ہے، اور آئندہ پانچ سالوں کے لیے چینی طرز کی جدیدیت کے نقشے پر ایک گہرے انداز سے رنگ بھرا ہے۔
اعلیٰ سطح کے کھلے پن نے اعلیٰ معیار کی ترقی کے محرکات اور توانائی کو بڑھا دیا ہے۔”بکٹ تھیوری” یہ ظاہر کرتی ہے کہ بند ماحول میں سب سے کمزور حصہ ترقی کی بالائی حد کا تعین کرتا ہے، جبکہ کھلا پن تقابلی فوائد کے تبادلے کے ذریعے ترقی کی سرحدوں کو وسیع کر سکتا ہے۔”چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، چین کی مینوفیکچرنگ صنعت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی رکاوٹیں مکمل طور پر ختم کر دی گئیں ، غیر ملکی سرمایہ کاری کی منفی فہرست کم ہو کر 29 اشیاء تک محدود ہو گئی ہے ۔2021 سے رواں سال مئی تک، غیر ملکی سرمایہ کاروں کی براہ راست سرمایہ کاری کی کل مالیت 4.7 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ہے ، جو “تیرہویں پنج سالہ منصوبہ” کی کل مالیت سے زیادہ ہے۔ کھلے پن کے پلیٹ فارمز کی مدد سے، چین نے “نئی تین مصنوعات” (الیکٹرک گاڑیاں، لیتھیم بیٹریاں، شمسی بیٹریاں) جیسی فائدہ مند مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرایا ہے، جن کا 2024 میں برآمدی حجم 2020 کے مقابلے میں 2.6 گنا بڑھ چکا ہے اور اعلیٰ درجے کے آلات اور ٹیکنالوجی درآمد کرکے صنعتوں کو اعلیٰ سطح پر اپ گریڈ کیا ہے۔
یوں چین کی کھلے پن کی پالیسی نے ملک کی انتہائی وسیع مارکیٹ کے فوائد کو عالمی وسائل کے ساتھ مؤثر طریقے سے مربوط کیا ہے۔ 2024 میں چین کی درآمدات و برآمدات کی کل مالیت 43.85 ٹریلین یوان تک پہنچ گئی، جو ایک نیا تاریخی ریکارڈ ہے، اور چین کی مصنوعات کی تجارت کے سب سے بڑے ملک کی حیثیت مزید مستحکم ہو گئی۔
اعلیٰ سطح کا کھلا پن چینی طرز کی جدیدیت کی ایک نمایاں علامت ہے، اور ادارہ جاتی کھلا پن اعلیٰ سطح کے بیرونی کھلے پن کی بنیادی خصوصیات میں سے ایک ہے۔”چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، 22 آزاد تجارتی آزمائشی زونز نے فعال طور پر بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی قوانین کے مطابق مجموعی طور پر 110 سے زائد آزمائشی اقدامات اختیار کئے اور تقریباً 200 ادارہ جاتی جدت کے نتائج سامنے لائے۔ ہائنان آزاد تجارتی پورٹ پر “زیرو کسٹم ڈیوٹی” اشیاء کی ٹیکس فہرست کا تناسب تقریباً 53 فیصد پوائنٹس تک بڑھ گیا ، جس سے شفاف، مستحکم اور قابلِ پیش گوئی ادارہ جاتی ماحول تخلیق ہوا ہے ۔ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدےکےنفاذ سے لے کر چین۔آسیان آزاد تجارتی زون 3.0 ورژن کے مذاکرات کی تکمیل تک، چین کے آزاد تجارتی معاہدوں کی کل تعداد 23 تک پہنچ گئی ہے، جس سے تجارت، سرمایہ کاری، دانشورانہ املاک جیسے اہم شعبوں میں مسلسل ادارہ جاتی کھلے پن کے فوائد فراہم کیے جا رہے ہیں۔ یہ اصلاحی عملی اقدامات نہ صرف ملکی کاروباری ماحول کو بہتر بناتے ہیں بلکہ چینی طرز کی جدیدیت کا ادارہ جاتی نظام کھلے پن کے اعتبار سے مسلسل بہتر ہوتا جا رہا ہے۔
اعلیٰ سطح کے کھلے پن نے چینی طرز کی جدیدیت کی عالمی جہت کو وسعت دی ہے اور فائدہ مند تعاون نے چینی تہذیب کی بنیادی خصوصیت کو نمایاں کیا ہے۔ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، “بیلٹ اینڈ روڈ” کے شراکتی حلقے میں 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہوئیں۔ شراکت دار ممالک کے ساتھ اشیاء کی تجارت 2021 کے 2.7 ٹریلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 3.1 ٹریلین امریکی ڈالر ہو گئی، جبکہ دو طرفہ سرمایہ کاری کا حجم 240 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا۔2024 میں چین۔ پاک اقتصادی راہداری کی تعمیر دوسرے مرحلے میں داخل ہوئی، جکارتہ۔بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے نے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت صرف 46 منٹ کر دیا ، ہنگری-سربیا ریلوے نے چین اور سربیا کی دوستی کو مزید مضبوط کیا ہے . یہ عملی تعاون نہ صرف شریک ممالک کے بنیادی ڈھانچے کی صورتحال کو بہتر بناتا ہے بلکہ ” مشاورت، مشترکہ تعمیر اور اشتراک” کے عالمی حکمرانی کے تصور کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ چین کی خدمات کی تجارت 2024 میں پہلی بار ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی، اور چین اس لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر آگیا۔ چین نے 50 سے زائد شریک ممالک کے ساتھ ڈیجیٹل، سبز اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کیے، جس کا مطلب ہے کہ گرین انفراسٹرکچر ، صاف توانائی اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون مسلسل فروغ پا رہا ہے۔
“چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین کی کھلی پالیسی نے مکمل طور پر ثابت کر دیا ہے کہ اعلیٰ سطح کا کھلا پن چینی طرز کی جدیدیت کی تکمیل کا ناگزیر راستہ ہے۔ مادی بنیاد سے لے کر ادارہ جاتی اختراع تک، ملکی ترقی سے لے کر عالمی گورننس تک، کھلا پن ہمیشہ جدیدیت کے عمل میں ایک واضح مرکزی سمت کے طور پر موجود رہا ہے ۔
اس وقت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کا چوتھا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں جاری ہے ، اجلاس میں “پندرہواں پانچ سالہ منصوبہ” زیر غور ہے تاکہ آئندہ پانچ برسوں کے لیے چین کی ترقی کا خاکہ تیار کیا جا سکے۔ مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، چین اعلیٰ سطح کی کھلی پالیسی کو مزید فروغ دے گا، ، کھلے پن کے ذریعے اصلاحات، ترقی اور اختراعات کو فروغ دے گا، چینی طرز کی جدیدیت کو پائیدار اور مستحکم انداز میں آگے بڑھائے گا، اور چینی طرز کی جدید کاری کا مزید شاندار باب رقم کرے گا۔