غزہ (آئی پی ایس )اسرائیلی فوج کی غزہ امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اتوار کو اسرائیلی فورس نے غزہ پر تازہ حملہ کیا ہے، جس کی تصدیق اسرائیلی میڈیا اور مقامی رہائشیوں نے کی ہے۔ اس اقدام نے امریکی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کے پائیدار امن میں تبدیل ہونے کی امیدوں کو دھندلا دیا ہے، جبکہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس ایک دوسرے پر خلاف ورزیوں کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق غزہ کے جنوبی شہر رفح میں رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے دھماکوں اور گولیوں کی آوازیں سنی ہیں، جبکہ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ خان یونس کے مشرقی علاقے عباسان میں اسرائیلی ٹینکوں کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی ۔مزید برآں خان یونس میں موجود گواہوں کے مطابق اتوار کی دوپہر رفح کے علاقے میں اسرائیلی فضائی حملوں کی نئی لہر شروع ہوئی۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان سے جب حملوں کی تصدیق کے لیے پوچھا گیا تو انہوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے معاملہ فوج کے حوالے کر دیا۔ تاہم، اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔غزہ کے مقامی صحت حکام کے مطابق، اتوار کے روز شمالی غزہ کے مشرقی علاقے جبالیا میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے علاقے میں فضائی حملے اس وقت کیے جب مسلح افراد نے وہاں موجود اسرائیلی فورسز پر حملہ کیا۔ تاہم، اس رپورٹ میں کسی مخصوص ذریعے کا حوالہ نہیں دیا گیا۔
ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے بتایا کہ حماس نے غزہ کے اندر اسرائیلی فورسز پر متعدد حملے کیے، جن میں ایک راکٹ سے حملہ اور ایک اسنائپر حملہ شامل تھا۔اسرائیلی فوجی اہلکارکے بقول، یہ دونوں واقعات اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں پیش آئے ہیں اور یہ جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی ہے۔حماس کے سینئر رہنما عزت الرشق نے اتوار کو کہا کہ ان کی تنظیم اب بھی جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے اور الزام لگایا کہ اسرائیل نے متعدد بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔تاہم، نہ عزت الرشق اور نہ ہی اسرائیلی فوجی اہلکار نے اتوار کے روز غزہ میں کیے گئے مبینہ اسرائیلی حملوں کا براہِ راست ذکر کیا۔غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا تھا کہ جنگ بندی کے بعد سے اسرائیل نے 47 خلاف ورزیاں کی ہیں، جن کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق اور 143 زخمی ہوئے ہیں۔