پشاور (آئی پی ایس) خیبرپختونخوا کے اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ کے انتخابی عمل سے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا۔
اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ کی زیرصدارت اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا۔ اجلاس میں جے یو آئی ف کے پارلیمانی لیڈرمولانا لطف الرحمان اور اکرم خان درانی بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم بھی اپوزیشن جماعتوں کو انتخابی عمل میں شرکت پر راضی نہ کرسکے۔
قبل ازیں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفوں پر اعتراض اٹھا دیا تھا۔ گورنر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے مبینہ دو استعفے موصول ہوئے۔ جس میں کیے گئے دستظ میں مشابہت نہیں رکھتے۔ اس وقت میں پشاور سے باہر ہوں لہذا وزیر اعلی 15 اکتوبر دوپہر تین بجے گورنر ہاوس آجائے تاکہ مبینہ استفعوں کی آئین کے مطابق تصدیق ہوسکے۔
دوسری جانب علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہ ہوا لیکن خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے میدان سج گیا۔ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی، جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمان، پیپلز پارٹی کے ارباب زرک اور ن لیگ کے شاہجہاں یوسف کے کاغذات منظور ہوگئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے معاملے پر اپوزیشن کا پشاورہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پٹیشن گزشتہ روز ہی تیار کرلی تھی، ن لیگ کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔