لاہور (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں پیپلز پارٹی اور مریم نواز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور ان سے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔
تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانگی سے ایک دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی اور ان سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی، ساتھ ہی ان سے حالات کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی بھی درخواست کی۔جاتی امرا میں ہونے والی ملاقات میں حکومتی امور پر بھی گفتگو ہوئی، جس میں سیلاب اور نہری مسائل پر سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے ساتھ جاری تنازع بھی شامل تھا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے پارٹی صدر سے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور حکومت کے بہتر طور پر چلنے کے لیے دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کو طول نہیں دینا چاہیے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی سے درخواست کی کہ وہ پنجاب کی وزیراعلی مریم نواز سے بات کریں اور انہیں راضی کریں کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ صلح کر لیں، وزیراعظم نے نواز شریف سے کہا کہ وہ مریم نواز کو ہدایت دیں کہ وہ مفاہمتی رویہ اپنائیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ سیلاب اور نہری معاملات پر جاری تلخی کا خاتمہ کریں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کو پیپلز پارٹی کی جانب سے انتظامی اور ترقیاتی امور سے متعلق شکایات سے بھی آگاہ کیا گیا اور دونوں رہنماں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اتحادی حکومت میں اتحاد و یکجہتی حکومت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔تاہم، مسلم لیگ (ن)کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے پارٹی قائد کو اپنے حالیہ غیر ملکی دوروں کے بارے میں آگاہ کیا اور آزاد جموں و کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی، جس میں مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتائج بھی شامل تھے۔