اسلام آباد(سب نیوز )وزارتِ قانون و انصاف اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان انٹرنیشنل ثالثی و مصالحتی کونسل میں تعاون کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیے گئے۔ تقریب میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
ایم او یو پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم اے سی عائشہ رسول نے دستخط کیے۔ معاہدے کے تحت وزارت قانون اور ایف پی سی سی آئی کاروباری برادری کے باہمی تنازعات کے حل کے لیے مصالحتی اور ثالثی کونسل کے نظام کو فروغ دینے کے لیے تعاون کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ یہ ایم او یو متبادل نظامِ انصاف کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا اور کاروباری ماحول کو سازگار بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور وزارت قانون معیشت کی ترقی کے لیے تنازعات کے حل کے اس جدید طریقے کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھیں گے۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مضبوط معیشت ہی ملک کے معاشی اور دفاعی استحکام کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کاروباری طبقہ عدالتوں کے چکر کاٹتا رہے گا تو معیشت کے لیے درکار زرمبادلہ کیسے کما پائے گا۔
وزیر قانون نے بتایا کہ گزشتہ سال انٹرنیشنل میڈیشن اینڈ آربیٹریشن کونسل قائم کی گئی تھی اور اب تک 600 گھریلو ثالثی اور مصالحتی کونسلز کو سرٹیفائی کیا جا چکا ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ ملک کی عدالتوں میں اس وقت 24 لاکھ مقدمات زیرِ التوا ہیں، لہذا دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی تنازعات کے حل کے متبادل نظام کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔
وزارت قانون اور ایف پی سی سی آئی میں ثالثی و مصالحتی نظام کو فروغ دینے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔