اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ وزارتی کمیشن نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانترکیہ مشترکہ وزارتی کمیشن کا 16واں اجلاس 8 اور 9 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا،جس کی صدارت پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ترکیہ کے قومی دفاع کے وزیر یاسر گلر نے مشترکہ طور پر کی۔اجلاس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان مختلف وزارتوں اور اداروں کی سطح پر مشاورت اور ہم آہنگی کا بھرپور سلسلہ جاری رہا، جس میں اعلی سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل، مشترکہ قائمہ کمیٹیوں اور سفارتی مشنز نے اہم کردار ادا کیا۔اجلاس کے دوران ایک جامع مسود پروٹوکول کا پیشگی جائزہ لیا گیا، جبکہ حتمی تکنیکی اجلاس میں اہم شعبوں میں تعاون سے متعلق معاملات کو کامیابی سے طے کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر تجارت جام کمال خان اور ترکیہ کے وزیر برائے قومی دفاع نے ان پروٹوکولز پر دستخط کیے جن کے ذریعے باہمی وعدوں اور فیصلوں کو باضابطہ حیثیت دی گئی۔مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس میں24کلیدی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، بینکاری و مالیات، صنعتی تعاون، تعلیم، صحت، محنت، سیاحت اور ماحولیاتی تبدیلی شامل ہیں۔اس دوران ایک نمایاں پیش رفت یہ رہی کہ دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور ٹریڈ ان گڈز ایگریمنٹ سے متعلق مذاکرات کا پہلا بالمشافہ دور اکتوبر 2025 میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس کے علاوہ، کاروباری اداروں کے درمیان روابط کو فروغ دینے، ڈیجیٹل تجارت کو آسان بنانے اور کسٹمز تعاون کو مثر بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔
دونوں فریقین نے علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے اسلام آبادتہران استنبول (آئی ٹی آئی)ریلوے کوریڈور کو جلد فعال کرنے اور مجوزہ ترپاک ٹرانسپورٹ کوریڈور پر پیش رفت تیز کرنے پر اتفاق کیا، میری ٹائم(سمندری)شعبے میں بھی تعاون کو بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی گئی، جس میں جہازوں کی ری سائیکلنگ اور بندرگاہوں کی ترقی شامل ہے۔
توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک نے قابلِ تجدید توانائی، ہائیڈروکاربنز، ہائیڈروجن، معدنیات، ایل این جی، اور الیکٹرک گاڑیوں کے انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون کے لیے ذیلی ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا، مزید یہ کہ بجلی کی ترسیل، تقسیم اور پن بجلی منصوبوں میں بھی باہمی تعاون پر زور دیا گیا۔ڈیجیٹل تبدیلی اور صنعتی جدت کے شعبے میں بھی قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی، پاکستان اور ترکیہ نے ایک آئی ٹی بزنس فورم منعقد کرنے اور ایس ایم ای تعاون کو مفاہمتی یادداشت کے تحت مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا، زراعت میں مویشیوں کی صحت، آبپاشی، ماہی گیری، اور ڈیجیٹل فصلوں کی نگرانی کے نظام کی ترقی میں اشتراک پر اتفاق کیا گیا۔
مالیاتی میدان میں دونوں ممالک نے ترک بینکوں کی پاکستان میں موجودگی کے امکانات کا جائزہ لینے، اسلامی اور ڈیجیٹل فنانس کو فروغ دینے اور ایکسِم بینکوں کے درمیان تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔فریقین نے محنت کشوں کے حقوق، خواتین کی ملازمت، بچوں کے تحفظ، اور سماجی تحفظ کے نظام کے استحکام سے متعلق مفاہمتی یادداشت کو جلد حتمی شکل دینے پر آمادگی ظاہر کی اور ایک مشترکہ ورکنگ کمیشن برائے محنت کے قیام پر اتفاق کیا۔
دیگر اہم معاہدوں میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد میں پاکستانترکیہ ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی سینٹر کو فعال کرنا، تعلیمی اور فنی تبادلہ پروگرامز میں توسیع، سیاحت، دوا سازی، طبی سیاحت اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے میدانوں میں اشتراک بڑھانا شامل ہے۔نوجوانوں اور کھیلوں کے شعبے میں بھی ایک مخصوص ورکنگ گروپ کے تحت تعاون کو فروغ دیا جائے گا، ساتھ ہی ساتھ سماجی تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امور میں بھی اشتراک کو وسعت دی جائے گی۔وزارتِ اقتصادی امور پاکستانترکیہ اقتصادی تعلقات میں پیدا ہونے والی نئی پیش رفت کا خیرمقدم کرتی ہے اور اجلاس میں طے پانے والے اہم فیصلوں اور منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کی توقع رکھتی ہے۔اجلاس کے نتائج دونوں ممالک کے اس مشترکہ وژن کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا مقصد ایک گہری، وسیع تر اور اسٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کی تشکیل ہے۔
پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس ،باہمی تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔