اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے انسانی تاریخ کا سب سے بھیانک تجربہ جھیلا، اب دوبارہ ترقی کی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پوری دنیا کے سرمایہ کار ہمیشہ پاکستان سے پوچھتے تھے کہ وہ سی پیک میں کیسے حصہ دار بن سکتے ہیں مگر بدقسمتی سے ہماری نظر شاید ہمیں ہی کھا گئی۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ اس ملک میں انسانی تاریخ کا سب سے بھیانک تجربہ کیا گیا، ایک قوت کو کہا گیا کہ نیوکلیئر پاور کی باگ ڈور سنبھالو اور حکومت چلانے کی تربیت کرو مگر اس کام کے لیے ایک ایسے شخص کو منتخب کیا گیا جس نے ایک یونین کونسل تک نہیں چلائی تھی، ہم نے اپنے ہاتھوں پاکستان کی پوری گروتھ کریش کر دی۔
انہوں نے چین کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین جیسا دوست ملک ہمارے پشت پر کھڑا تھا مگر اس کو کرپشن کے طعنے دیئے گئے اور مجبور کیا گیا کہ اس کے سرمایہ کار یہاں سے ویتنام چلے جائیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سیاست سوشل میڈیا کا کھیل نہیں مگر بدقسمتی سے ہم نے سیاست کو سوشل میڈیا کا کھیل بنا دیا، یکم اپریل 2022 کو پاکستان کے اندرونی ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں اور لوگ شرطیں لگا رہے تھے کہ پاکستان کتنے دن میں سری لنکا جیسا بن جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ اب دوبارہ “اڑان پاکستان” پروگرام شروع کیا گیا ہے اور ہمیں اپنی صلاحیت کو بڑھانا ہو گا، آج ہر کوئی مصنوعی ذہانت کی بات کرتا ہے اور ہم نے 2016 میں نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس قائم کیا۔