Wednesday, September 10, 2025
ہومدنیاغزہ نسل کشی کے دوران بھارت اور اسرائیل کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ

غزہ نسل کشی کے دوران بھارت اور اسرائیل کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ


نئی دہلی: بھارت اور اسرائیل نے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط کر دیے۔
یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموتریچ کے دورۂ بھارت کے دوران طے پایا، جہاں انہوں نے اپنی بھارتی ہم منصب نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی۔
اسرائیل کے مطابق یہ پہلا معاہدہ ہے جو بھارت نے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (OECD) کے کسی رکن ملک کے ساتھ کیا ہے۔
معاہدے کے تحت سرمایہ کاروں کو ریگولیٹری تبدیلیوں اور اثاثوں کی ضبطی جیسے خدشات سے تحفظ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تنازعات کے حل کے لیے آزادانہ ثالثی کا فورم بھی فراہم کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے نجی کمپنیوں کے لیے بھارت اور اسرائیل میں سرمایہ کاری کا راستہ مزید محفوظ اور آسان ہوگا۔ گزشتہ برس دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 4 ارب ڈالر تک پہنچا تھا، جبکہ رواں سال عسکری حکام نے دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دنیا کے کئی ممالک اسرائیل کے ساتھ معاشی تعلقات محدود کر رہے ہیں اور متعدد بڑے سرمایہ کاری فنڈز نے غزہ میں جاری جنگ کے باعث اسرائیلی اثاثوں سے سرمایہ نکالنا شروع کر دیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔