اسلام آباد (سب نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی نہ ہونے والے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی فہرست سامنے آگئی ہے جب کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے باوجود 26 اراکین نے کمیٹیوں سے استعفے نہیں دیے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ منگل کو پی ٹی آئی سے وابستہ اراکینِ قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر اور دیگر 5 قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں سمیت پی ٹی آئی کے 51 اراکینِ قومی اسمبلی نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے تھے۔
پارلیمنٹ ہاوس کے ذرائع کے مطابق عمران خان کی واضح ہدایات کے باوجود سنی اتحاد کونسل کے 26 اراکینِ قومی اسمبلی نے اپنی قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے استعفی نہیں دیا تاہم ان اراکین کی فہرست اب منظرِ عام پر آگئی ہے۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق یہ اراکین اب بھی اپنی اپنی قائمہ کمیٹیوں کے رکن ہیں اور بدستور پارلیمانی کارروائی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں اس صورتحال پر بحث جاری ہے کہ پارٹی قیادت کی ہدایات کے باوجود ان اراکین نے کمیٹی رکنیت کیوں برقرار رکھی۔
استعفی نہ دینے والوں کی فہرست میں شامل اراکین میں سلیم رحمان، سہیل سلطان، محمد بشیر خان، محمد نواز خان، محمد عاطف، شیر علی ارباب، ذوالفقار علی، نسیم علی شاہ، شیر افضل خان، محمد مبین عارف، اسامہ احمد میلا، محمد مقداد علی خان، غلام محمد، علی افضل ساہی، محمد سعد اللہ، عمر فاروق، محمد ریاض خان فتیانہ، محمد محبوب سلطان، سردار محمد لطیف خان کھوسہ، عائشہ نذیر، میاں غوث محمد، محمد معظم علی خان، فیاض حسین، عنبر مجید اور خواجہ شیراز محمود شامل ہیں۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اراکین کے فیصلے نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی سیاست میں فعال کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں اور اس لیے کمیٹی رکنیت چھوڑنے سے گریزاں ہیں۔
عمران خان کی ہدایت کے باوجود کن اراکین نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے نہ دیئے ، نام سب نیوز پر
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔