اسرائیل کے ریزرو فوجیوں نے غزہ میں نیتن یاہو کی جنگ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ڈیوٹی پر آنے سے انکار کر دیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق منگل کو سیکڑوں اسرائیلی ریزرو فوجیوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں غزہ سٹی پر قبضے کی کارروائی کے لیے طلب کیا گیا تو وہ ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوں گے۔
ریزرو فوجیوں نے تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیتن یاہو کی غیرقانونی جنگ میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم 365 سے زائد فوجی ہیں اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے، جنہوں نے جنگ کے دوران خدمات انجام دیں لیکن اب اعلان کرتے ہیں کہ دوبارہ بلائے جانے پر ہم ڈیوٹی پر رپورٹ نہیں کریں گے۔
ریزرو فوجیوں کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی اس جنگ میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہیں اور اسے اپنا محب وطن فریضہ سمجھتے ہیں کہ ہم انکار کریں اور اپنے رہنماؤں سے جواب طلب کریں۔
ریزرو فوجیوں نے مزید کہا کہ غزہ پر قبضے کا فیصلہ یرغمالیوں، فوجیوں اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے گا۔ یہ فیصلہ ایک ایسی جنونی حکومت نے کیا ہے جس کی عوام میں کوئی حقیقی حیثیت نہیں اور جو صرف اپنی سیاسی بقا کے لیے کوشاں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر قبضے کے لیے 10 ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کر رکھا ہے۔