اسلام آباد (سب نیوز)بحریہ ٹاون کے شاپنگ مال(مال آف اسلام آباد)کی نیلامی کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے 3 ستمبر کو ہونے والی نیلامی کا حکم واپس لے لیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس نمٹا دیا۔
منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں مال آف اسلام آباد نیلامی کیس کی سماعت جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت ڈپٹی کمشنر ایف بی آر سہیل عباس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پہلے الاٹیز کی تصدیق کی جائے گی، اس کے بعد نیلامی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔الاٹیز کے وکیل حیدر وحید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ 26 ارب ریکور کریں یا 126 ارب، لیکن میری ملکیت کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہییں۔ اگر یہی رویہ رہا تو اوورسیز سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریز کریں گے۔ پاکستان کے دل بلیو ایریا میں سرمایہ لگائیں اور پھر یہ حال ہو تو اعتماد کیسے قائم ہو۔
سماعت کے دوران جسٹس خادم حسین سومرو نے ایف بی آر کے ڈپٹی کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ غالبا آپ نے سی ایس ایس کیا ہوگا، بارہ 13 مضامین ہوتے ہیں، لیکن ہم نے آپ کے آرڈر دیکھے ہیں، ہر فائل میں ایک ہی آرڈر کاپی پیسٹ ہے۔ ہر کیس الگ تھا مگر آپ نے کاما فل اسٹاپ تک تبدیل نہیں کیا۔ ڈی سی صاحب! اس طرح ریاست کا کاروبار نہیں چل سکتا، اس طرح تو انارکی پھیلے گی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ نوٹس جاری کرنے کے بعد انویسٹیگیشن کرنی چاہیے تھی اور پراپرٹی کی حقیقت بھی دیکھنی چاہیے تھی۔ بعد ازاں ایف بی آر کی جانب سے حکم نامہ واپس لینے پر عدالت نے کیس نمٹا دیا، ایف بی آر حکمنامے کے مطابق مال آف اسلام آباد کی نیلامی 3 ستمبر بروز بدھ ہونا تھی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بحریہ ٹانو جو ملک ریاض کی ملکیت ہے، سے 24 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس نہ دینے کی وجہ سے اس شاپنگ مال کو نیلام کرنے کا اشتہار دے رکھا تھا۔
ایف بی آر کی جانب سے بحریہ ٹاون کے شاپنگ مال کی نیلامی کا حکم واپس، عدالت نے کیس نمٹادیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔