Wednesday, September 3, 2025
ہومپاکستانذاتی معلومات کے تحفظ کیلئے نیشنل سرٹ کی ایڈوائزری جاری

ذاتی معلومات کے تحفظ کیلئے نیشنل سرٹ کی ایڈوائزری جاری

اسلام آباد (سب نیوز)قومی سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سی ای آر ٹی)نے پاکستان بھر کے تمام سرکاری و نجی اداروں اور افراد کو خبردار کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کی ذاتی شناختی معلومات (پی آئی آئی)کے تحفظ کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
اس حوالے سے نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم(سرٹ)نے اداروں اور شہریوں کو ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے۔نیشنل سیرٹ کی جانب سے یہ ہدایات اس وقت سامنے آئی ہیں جب ملک میں ڈیٹا چوری، شناختی فراڈ اور پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔نیشنل سیرٹ کے مطابق یہ ہدایات ہر اس ادارے پر لاگو ہوں گی جو شہریوں کاa ذاتی ڈیٹا جمع کرتا ہے اسے محفوظ کرتا ہے اس پر کارروائی کرتا ہے یا اسے منتقل کرتا ہے اس میں تمام نوعیت کے انفراسٹرکچر شامل ہیں چاہے وہ آن پریمیس ہوں، کلاوڈ بیسڈ ہوں یا ہائبرڈسائبر سکیورٹی پالیسی 2021 میں شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کو قومی سلامتی اور عوامی اعتماد کا معاملہ قرار دیا گیا ہے۔
مشاہدے میں آیا ہے کہ کمزور اندرونی کنٹرول، پرانے اور غیر محفوظ نظام، بغیر انکرپشن کے ڈیٹا کی ترسیل، مشکوک ایپلیکیشنز کی تنصیب اور ناقص سائبر عادات کی وجہ سے ادارے مالیاتی فراڈ، آپریشنل رکاوٹ، ساکھ کو نقصان اور قانونی کارروائی کے خطرات سے دوچار ہو رہے ہیںخاص طور پر شناختی کارڈ نمبرز، طبی ریکارڈز اور مالیاتی معلومات کے لیک ہونے کے واقعات شہریوں کے اعتماد کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں اور انہیں مجرمانہ و دشمن عناصر کے ہاتھوں استحصال کے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔اداروں کو فوری طور پر ڈیٹا کو حساسیت کے لحاظ سے درجہ بندی کرنے، سخت ایکسس کنٹرولز نافذ کرنے، ڈیٹا کو اسٹوریج اور ٹرانزٹ کے دوران انکرپٹ کرنے اور تمام سافٹ ویئر و نظام کو اپ ڈیٹ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید برآں انہیں محفوظ ڈویلپمنٹ لائف سائیکل اپنانے، صرف قانونی تقاضوں کے مطابق ڈیٹا رکھنے واضح بریک ریسپانس پروٹوکولز بنانے اور تیسرے فریق وینڈرز کے آڈٹ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔طویل المدتی حکمتِ عملی میں زیرو ٹرسٹ اصولوں کا نفاذ، ڈیزاسٹر ریکوری کی تیاری اور ملازمین کی باقاعدہ تربیت و جانچ شامل ہے۔قومی سی ای آر ٹی نے شہریوں کو بھی اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔شہری صرف ضرورت پڑنے پر ہی شناختی کارڈ یا دیگر ذاتی دستاویزات فراہم کریں اور ان کی کاپیوں پر واضح طور پر استعمال کی نوعیت درج کریں مثلا صرف سم رجسٹریشن کے لیے تمام اہم اکاونٹس کے لیے مضبوط اور منفرد پاس ورڈ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ملٹی فیکٹر آتھنٹیکیشن کو بھی فعال کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
شہریوں کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ غیر مصدقہ سروس پرووائیڈرز یا غیر رسمی ذرائع سے ذاتی معلومات شیئر کرنے سے گریز کریں اور مشکوک یا غیر سرکاری ایپلیکیشنز ڈاون لوڈ نہ کریں۔نیشنل سی ای آر ٹی نے زور دیا ہے کہ ذاتی ڈیٹا کا تحفظ محض قانونی تقاضہ نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے اداروں اور افراد کو چاہیے کہ فوری اور سنجیدہ اقدامات کے ذریعے شہریوں کا ڈیٹا محفوظ بنائیں، قومی ڈیجیٹل ڈھانچے کا دفاع کریں اور پاکستان کے سائبر ایکوسسٹم پر عوام کا اعتماد بحال کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔