Friday, September 5, 2025
ہومپاکستانسینیٹ قائمہ کمیٹی کا اجلاس، عدم حاضری پر ارکان کی شدید تنقید کے بعد چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی اجلاس میں پہنچ گئے ، تفصیلات سب نیوز پر

سینیٹ قائمہ کمیٹی کا اجلاس، عدم حاضری پر ارکان کی شدید تنقید کے بعد چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی اجلاس میں پہنچ گئے ، تفصیلات سب نیوز پر

اسلام آباد (سب نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی عدم موجودگی پر چیئرمین کمیٹی اور کمیٹی ممبران کی جانب سے شدید برہمی کا اظہارکیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وہ کسی بات کا جواب نہیں دیتے اور نہ وہ یہاں آتے ہیں،ان کو فورا یہاں بلائیں،اگر چیئرمین نہ آئے تو ہم آج کوئی آرڈر جاری کر یں گے۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ہم کوئی فارغ نہیں بیٹھے ،وہ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید ان کے پیچھے ہاتھ ہے تو وہ کسی جوابدہ نہیں ہیں۔ چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی کے بار بار طلب کرنے پراجلاس میں پہنچ گئے۔

اجلاس کو ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ سینٹر اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہم نے بلوچستان پولیس سے ملکر متعدد چھاپے مارے ہیں، اس کیس میں ابھی تک ایک ملزم گرفتار ہوا ہے، سابق تفتیشی آفیسر نے کچھ لوگوں کو بے گناہ بھی لکھا،ہم نے ملزمان کے خلاف ایکشن کے لئے ایف آئی اے کو بھی لکھا ہے۔سینٹر اسلم ابڑو نے کہا کہ قاتل شوانی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں،بلوچستان پولیس کے اہلکار ملزمان سے ملے ہوئے ہیں، ایک سینٹر کے بھائی کے قاتل نہیں پکڑے جارہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا، آئندہ اجلاس میں آئی جی سندھ کو بلانا چائیے، ملزمان خطرناک ہیں وہ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں۔سینٹر شہادت اعوان نے کہا کہ ہم نے سینٹر اسلم کے لئے سیکورٹی کا کہاتھا مگر آج تک نہیں دی گئی۔ وزیر مملکت داخلہ طلال نے کہا کہ چودھری اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق صوبوں کو ایک حد تک ہدایت دے سکتے ہیں، وزرات داخلہ قانون کے مطابق سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سندھ نے کہا کہ یہ کیس ہماری ذمہ داری ہے، بلوچستان میں آپریٹ کرنا آسان نہیں،ہمیں ایک ماہ کا وقت دیا جائے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم آپ کو 40دن کا وقت دے رہے ہیں ۔ وزیر مملکت داخلہ نے بتایا کہ بلوچستان اور کے پی ارکان کو ایک سے زیادہ لائسنس دینے لگے ہیں، وزیراعظم نے بھی اس حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں،اسلحہ لائسنس کے معاملے پر اب خریدوفروخت نہیں ہو گی۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں گدھے کے گوشت فروخت کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ ڈاکٹر طاہرہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس گوشت کو چیک کرنے کا نظام نہیں ہے،شبہ پر ہم گوشت کو لیب بھجواتے ہیں،پی سی آر کی سہولت ہمارے پاس نہیں ہے، لیب ٹیسٹ کی رپورٹ ایک ہفتے بعد ملتی ہے۔ وزیر مملکت داخلہ نے کہا کہ گدھے کا گوشت عام گوشت سے مہنگا ملتا ہے، مختلف ہوٹلز ایک دوسرے کے خلاف کمپیئن چلاتے ہیں۔ اجلاس میں سیلاب کے دوران جاں بحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔