Monday, September 8, 2025
ہومبریکنگ نیوزکلائوڈ برسٹ کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟ پاکستان میں اس سے کتنا نقصان ہوا؟

کلائوڈ برسٹ کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟ پاکستان میں اس سے کتنا نقصان ہوا؟

اسلام آباد (سب نیوز)کلاڈ برسٹ ایک نایاب اور طاقتور موسمی واقعہ ہے جس میں ایک گھنٹے میں 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوتی ہے۔ بادلوں کا پھٹنا کہلانے والی یہ صورت حال عموما پہاڑی علاقوں میں شدید گرج چمک کے ساتھ ہوتی ہے، جس سے سیلابی ریلے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ سائنسی دلیل کے مطابق زمین اور بادلوں کے مابین موجود گرم ہوا کی لہر، بادلوں کو فوری نمی برقرار رکھنے سے روک دیتی ہے۔ جب دبا ناکافی ہوتا ہے، تو بادل سے پانی اچانک بڑی مقدار میں گر کر کلاڈ برسٹ کا باعث بن جاتا ہے۔ موسمیاتی تغیرات نے اس عمل کی شدت میں اضافہ کردیا ہے، کیونکہ بدلتے موسم اور نمی کی مقدار پہلے کی نسبت کہیں زیادہ ثابت ہو رہی ہے۔

اس مون سون سیزن میں پاکستان کے مختلف علاقوں چکوال، حیدرآباد، گلگت، اور چلاس جیسے مقامات پر کلاڈ برسٹ کے سنگین اثرات سامنے آئے ہیں۔ چکوال میں ایک کلاڈ برسٹ کے باعث 423 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ حیدرآباد میں تقریبا 70 فیصد گلیاں پانی کی لپیٹ میں آگئیں۔ گلگت کے چلاس میں شاہراہ بابو سر پر سیلابی ریلے نے 19 سیاحوں کی جان لے لی اور کئی گاڑیاں بہہ گئیں۔

حال ہی میں خیبرپختونخوا کے صوبے میں ایک اور خوفناک کلاڈ برسٹ نے تباہی مچائی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بونیر میں ایک گھنٹے میں 150 ملی میٹر سے زائد بارش نے سیلابی اور ناہموار ریلے پیدا کیے، جنہوں نے کئی گاں صفحہ ہستی سے مٹا دیے۔ اب تک کم از کم 320 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے، جن میں بونیر میں 207 اور دیگر اضلاع میں مزید افراد شامل ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ حکام نے ان مخصوص اور خطرناک مقامات کو آباد کرنے والے خاندانوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کرنے کا عہد کیا ہے۔ اسی دوران صوابی کے علاقے دالوری گدون میں کلاڈ برسٹ اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی کی ایک اور داستان رقم کردی۔ 12 مکانات ڈوب گئے اور 15 افراد موت کے بے رحم پنجوں کی نذر ہوگئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔