اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے کہا کہ تعلیم، خودمختاری کی پہلی سیڑھی ہے اور حکومت خواتین کو قائدانہ کردار کے لیے تیار کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر غربت مکاو کے مطابق، جب خواتین کو وسائل، علم اور اختیار ملتا ہے تو پورا معاشرہ ترقی کرتا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ اور حکومت بلوچستان کے اشتراک سے خواتین کی معاشی خودمختاری اور کاروباری ترقی کے موضوع پر دو روزہ سیمینارز میں منعقد ہوئے۔ کوئٹہ میں منعقدہ سیمینار کا مقصد خواتین کو اقتصادی ترقی میں فعال کردار کے لیے پالیسی سطح پر حمایت، ادارہ جاتی تعاون اور کمیونٹی شمولیت کو فروغ دینا تھا۔
تقریبات میں وفاقی و صوبائی قیادت، خواتین کاروباری شخصیات، سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور میڈیا نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ پہلے روز گورنر ہاس میں ہونے والے سیمینار میں گورنر بلوچستان، وفاقی وزیر تعلیم، وفاقی وزیر غربت مکا، صوبائی وزرا اور وزیراعلی کے مشیر برائے خواتین ترقی شریک ہوئے، جبکہ دوسرے روز اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی سمیت اعلی حکام نے خطاب کیا۔سیمینارز کے دوران خواتین کی سربراہی میں چلنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی خصوصی نمائش بھی ہوئی، جس میں زراعت، لائیو اسٹاک، فوڈ پروسیسنگ اور دستکاریوں کے اسٹالز شامل تھے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ صوبے کی خواتین زراعت اور دیہی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں اور ان کی کوششوں کا ادارہ جاتی سطح پر اعتراف ناگزیر ہے۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی نے خواتین کی معاشی خودمختاری کو سماجی ترجیح کے ساتھ معاشی ضرورت قرار دیا اور پالیسی ساز ماحول کی فراہمی پر زور دیا۔
ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولا نے مطالبہ کیا کہ خواتین کی ترقی کے لیے قانون سازی اور بجٹ محض علامتی نہیں بلکہ عملی بنیادوں پر ہوں۔مشیر وزیراعلی برائے خواتین ترقی نے زور دیا کہ یہ محض مختصر منصوبوں کا نہیں بلکہ نظام سازی کا عمل ہے، جس میں خواتین کو مرکزیت دینی ہوگی۔ محکم خواتین ترقی، منصوبہ بندی و ترقی، اور زراعت کے سیکریٹریز نے بھی خواتین کے لیے پائیدار اقدامات پر روشنی ڈالی۔ماہرین کے مطابق، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی اور کمیونٹی رہنماں کی بھرپور شرکت نے ان سیمینارز کو ایک مثر اور عملی پلیٹ فارم میں تبدیل کر دیا، جس کے ذریعے خواتین کی معاشی ترقی کے لیے زمینی حقائق پر مبنی حکمت عملی وضع کی جا سکے گی۔