Wednesday, September 10, 2025
ہومپاکستانمجھ سمیت بھائی اور اہلِ خانہ کو جھوٹی ایف آر سے ہراساں کیا جارہا ہے،وزیراعظم نوٹس لیں، بلال خان

مجھ سمیت بھائی اور اہلِ خانہ کو جھوٹی ایف آر سے ہراساں کیا جارہا ہے،وزیراعظم نوٹس لیں، بلال خان

اسلام آباد(آئی پی ایس )امارات اور راولپنڈی اسلام آباد کی کاروباری شخصیت نے کہا ہے کہ مجھے اور میرے بھائی جلال خان اور ہمارے اہلِ خانہ کو ایس ایس پی آپریشنز پشاور یاسر آفریدی کے ایما پر جھوٹی ایف آر درج کر کے ہراساں کیا جارہا ہے۔پیر کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلال خان نے کہا کہ پولیس نے ہمارے کاروباری مخالفین سے ملی بھگت کر کے سرچ وارنٹ اور لیڈی پولیس کے بغیر ہمارے گھر واقع ای پر دھاوا بولا اور ہمیں ایک بے بنیاد اور جھوٹے کیس میں گرفتار کیا۔ جلال خان نے کہا کہ موجودہ ایف آئی آر دفعہ 324,427,34 کے تحت پولیس اسٹیشن متھرا میں درج کی گئی اور میں نے اس علاقہ میں کبھی قدم بھی نہیں رکھا۔ اور نہ مجھے اس ایف آئی آر کے اندراج کے بارے میں کوئی علم تھا۔ جلال خان نے وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ موجودہ ایف آئی آر اور اس سے قبل ہمارے خلاف درج ہونے والی چار ایف آئی آرز جو تحقیقات کے بعد بے بنیاد ثابت ہوچکی ہیں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں اور اگر ہم پر کوئی الزام ثابت ہو جائے تو ہمیں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا جائے۔ جلال خان نے کہا کہ ہم اپنے کاروبار کی آمدن سے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا ٹیکس ادا کر چکے ہیں لیکن ہمارے کاروباری مخالفین نہ صرف ہمارے خلاف جھوٹی ایف آئی آرز درج کراتے ہیں بلکہ ان کی آڑ میں ہمارے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ مہم بھی چلواتے ہیں۔ جلال خان نے کہا کہ اس مہم میں کئی سیاسی عہدیداروں اور سرکاری افسران کو ہم سے منسوب کیا جاتا ہے کہ وہ ہماری پشت پناہی کر رہے ہیں۔ حالانکہ ہمارا ان سے کبھی دور کا واسطہ یا تعلق بھی نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں قانون سب کیلئے برابر ہے اور موجودہ حکومت جو انصاف اور برابری کی بنیاد پر برسراقتدار ہے ہم اس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ یاسر آفریدی اس ایس پی اپریشنز پشاور، جو اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کر رہا ہے، کے خلاف اور اس کی پشت پر موجود ہمارے مخالفین کے خلاف انکوائری کا حکم دیں گے اور ان کے قصوروار ہونے کی صورت میں انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ جلال خان نے بتایا کہ موجودہ ایف آئی آر سے قبل ہمارے مخالفین نے تھانہ یونیورسٹی ٹاون پشاور، تھانہ تہکال پشاور اور پولیس اسٹیشن سربند پشاور میں ہمارے خلاف چار ایف آئی آرز درج کرائیں جو تفتیش کے بعد جھوٹی اثابت ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی سنگین جرم ہے اور اس جرم کے مرتکب افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے تاکہ ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں پولیس گردی سے محفوظ رہ سکیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔