Wednesday, October 22, 2025
ہومبریکنگ نیوزفواد چودھری اور حماد اظہر عدالت میں گرفتار ہونے سے بال بال بچ گئے

فواد چودھری اور حماد اظہر عدالت میں گرفتار ہونے سے بال بال بچ گئے

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری اور حماد اظہر عدالت میں گرفتار ہونے سے بال بال بچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں ظل شاہ قتل، جلا وگھیرا اور پولیس پر تشدد کے مقدمے میں فواد چودھری اور حماد اظہر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں فاضل جج نے پولیس اہلکار کو ہدایت کی کہ دونوں کو آتے ہی گرفتار کرلیا جائے۔
اس موقع پر حماد اظہر اور فواد چودھری انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پہنچ گئے، جس پر جج نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ عدالت کا حکم لکھوانے سے پہلے پیش ہو گئے، لہذا گرفتاری کا حکم واپس لیتا ہوں۔دونوں نے ضمانتی مچلکے جمع نہیں کروائے، آپ دونوں آج تک عبوری ضمانت میں نہیں تھے، آپ کو پولیس گرفتار کرسکتی تھی۔فواد چودھری نے جواب دیا شکر ہے پولیس کو پتا نہیں چلا۔
کیس کی سماعت کے آغاز میں جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت فواد چودھری کی جانب سے مقدمے میں ڈسچارج کرنے کی استدعا کی گئی، جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ ابھی تکپ کے ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہوئے اور آپ ڈسچارج مانگ رہے ہیں۔یہاں میں کچھ کہہ دو تو پھر ایک طوفان آجائے گا۔یہ اختیار میرے پاس نہیں ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ قانون آپ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرتا ہے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ یہ اختیارات ایڈمن جج استعمال کر سکتا ہے۔ فواد چودھری نے روسٹرم پر آکر کہا کہ میں عدالت کو کچھ آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کو چیلنج کررکھا ہے، جس پر جج نے کہا کہ ہائیکورٹ نے کام سے نہیں روکا ۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے عدالت کو جواب دیا کہ بالکل ہائیکورٹ نے تفتیش سے منع نہیں کیا۔سپریم کورٹ کے احکامات موجود ہیں، اس سے آپ ہدایات لیں، ہمیں مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے۔عدلیہ کی عزت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ بھی آپ کو گرفتار کرنے پہنچ گئے ہیں۔ عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور کو بتایا کہ انہوں نے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔