نئی دہلی:پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کا خواہاں بھارت خود فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ریڈار پر آگیا ہے۔ایف اے ٹی ایف نے آخری بار بھارت کی کارکردگی کا جائزہ جون 2010 میں لیا تھا، 2019 کے بعد بھارت کی کارکردگی کا جائزہ 2 بار مخر ہوچکا ہے۔
ایف اے ٹی ایف پلان کے مطابق رواں سال دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے سدباب کے لئے بھارت کے اقدامات کا جائزہ لینا شروع کرے گا۔ بھارت کے اقدامات کا آن سائٹ جائزہ نومبر 2023 میں ہوگا۔ بھارتی اقدامات آئندہ سال جون کے اجلاس میں زیربحث لانے کا امکان ہے۔ایف اے ٹی ایف بھارت کے علاوہ کویت، اومان، قطر اور ارجنٹائن کے اقدامات کا بھی جائزہ لے گا۔
فیتف کی جائزہ فہرست میں اس مرتبہ پاکستان کا نام شامل نہیں ہے، گزشتہ سال پاکستان نے عالمی سطح پر سنگ میل عبور کیا تھا، اکتوبر 2022 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالا تھا، ایف اے ٹی ایف نے 4 سال اور 4 ماہ بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالا تھا۔