امریکا میں مبینہ چینی جاسوس غبارہ پکڑے جانے کے بعد وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنا دورہ چین منسوخ کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے امریکا میں پکڑے گئے مبینہ چینی جاسوس غبارے کو امریکی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے جمعہ 3 فروری سے شروع ہونے والے چین کے دورے کو منسوخ کردیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ایک سینئراہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے انٹر ایجنسی پارٹنرز کے ساتھ ساتھ کانگریس کے ساتھ مشاورت کے بعد ہم نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سیکریٹری انٹونی بلنکن کے چین کا سفر کرنے کے لیے اس وقت حالات موزوں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوامی جمہوریہ چین کے اس معاملے پر اظہار افسوس پر مبنی بیان کو دیکھا ہے لیکن ہماری فضائی حدود میں ان کے غبارے کی موجودگی ہماری خودمختاری کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی بھی واضح خلاف ورزی ہے اور ایسا ہونا ناقابل قبول ہے۔
امریکی حکام نے بتایا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے بیجنگ کے طے شدہ دورے سے چند روز قبل ایک چینی جاسوس غبارہ امریکا کے اوپر دو روز سے پرواز کر رہا ہے۔
ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ امریکا نے غبارے کو امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے پر اپنی تحویل میں لیا اور اسے امریکی فوجی طیارے کے ذریعے دیکھا گیا۔
اس کے علاوہ کینیڈا کی وزارت دفاع نے کہا کہ ایک بلندی سے نگرانی کرنے والا غبارہ دیکھا گیا ہے اور مزید تفصیلات بتائے بغیر انہوں نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
جمعہ کو ایک بیان میں چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ غبارہ شہری موسمیات اور دیگر سائنسی مقاصد کے لیے تھا اور اسے افسوس ہے کہ فضائی جہاز غلطی سے بھٹک کر امریکی فضائی حدود میں پہنچ گیا تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ نے بلنکن کے دورہ چین پر اتفاق کیا تھا اور ان کے دورے کا التوا دونوں ملکوں کے ان لوگوں کے لیے ایک دھچکا ہے جو اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری اور تنا میں کمی کے موقع کے طور پر دیکھ رہے تھے۔
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے چین کا آخری مرتبہ دورہ 2017 میں کیا تھا۔