پاکستان کے لیجنڈری گلوکار راحت فتح علی خان نے تقریباً گیارہ سال بعد پہلی بار بھارت میں اپنی گرفتاری کے حوالے سے خاموشی توڑ دی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں راحت فتح علی خان سے جب 2011 میں نئی دہلی میں اُن کی گرفتاری کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’مجھے غیرملکی کرنسی بیرون ملک لے جانے کے حوالے سے بھارتی قوانین کے بارے میں علم نہیں تھا‘۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت میں گرفتاری کے بعد حکومت پاکستان نے بہت زیادہ مدد کی اور اُن کے اقدامات کی وجہ سے ہی شام کو مجھے کلیئرنس مل گئی تھی۔
واضح رہے کہ 2011 میں راحت فتح علی خان کو مقررہ حد سے زیادہ غیرملکی کرنسی نقد لے جانے پر بھارتی دارالحکومت کے ایئرپورٹ پر روک کر گرفتار کیا گیا تھا۔