اسلام آباد (سب نیوز) پاکستان میڈیکل انسٹیٹویٹ آ ف میڈیکل سائنسز (پمز) کا احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا -حکومت کی جانب سے کسی نے مذاکرات تک نہ کیے، پمز ہسپتال میں ملازمین کےاحتجاج کے دو ہفتے مکمل اور سوموار سے تیسرا ہفتہ شروع ہو رہا ہے چودہویں دن احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے سید منظر عباس نقوی نے ملازمین کے اتحاد کو سراہا اور اسی طرح اتحاد قائم رکھتے ہوئے فیڈرل ہیلتھ الائنس کی قیادت کے ہر حکم پر عمل کرتے ہوئے مطالبات کی کامیابی کا سفر جاری رکھنے کا تجدید عہد کیا احتجاج دوران پمز ہسپتال کی ہر دلعزیز شخصیت سابقہ ایگزیکٹیو ڈایریکٹر پمز ڈاکٹر الطاف حسین قریشی بھی تشریف لائے اور پنڈال نے کھڑے ھو کر ان کا فقید المثال استقبال کیا انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے کہا میں ریٹارمنٹ کے بعد بھی جب پمز اتا ہو مجھے پمز فیملی بہت پیار احترام دیتی ہے مزید کہنا تھا پمز ترقی تب کرے گا جب ملازم خوشحال ہو گا ملازم خوشحال تب ھو گا جب پمز وزارتِ صحت کا اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ ہو گا باقی میری تمام تر ہمدردیاں پمز ملازمین کے ساتھ ہیں احتجاجی مظاہرین سے ترجمان فیڈرل ھیلتھ الائنس ڈاکٹر اسفنڈ یار نے خطاب کے دوران بتایا ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں، آج 14 روز ہونے کو ہیں ہمارے مطالبات کوئی اتنے بڑے نہیں اب ہم مریضوں کو زیادہ دیر تنگ نہیں کریں گے انتظامیہ کو شرم انی چاہیے اب پیر سے انتظامیہ کو تنگ کریں گے ہمیں مجبور نہ کریں ہم اپنے آئندہ کے احتجاج کا فیصلہ مزید سخت کرتے ہوئے آخری حد تک جائیں گے ہم مکمل ہسپتال کی سروسز معطل کرنے سمیت سخت فیصلے کرینگے۔ پیر کو فیصلہ کریں گےکہ ہم نے سروسز معطل کر کے باہر سڑکیں بلاک کرنی ہیں دما مست قلندر ھو گا ہم شریف کیا ہوے انتظامیہ بدمعاش ہو گی مظاہرین سے فیڈرل ہیلتھ الائنس کے چئیر مین چودہری قمر گجر۔صدر ڈاکٹر حیدر عباسی۔ وائس چیرمین وسیم گجر ۔چیف ارگنایزر ملک طاہر محمود جنرل سیکرٹری محمد ارشد خان۔ تنویر نوشاہی۔ ملک زیشان اعوان و دیگر مقررین نے خطاب کیا
پمز ملازمین کا احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ،حکومت نے چپ سادھ لی
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
