Sunday, September 8, 2024
ہومپاکستانپی سی ایس آئی آرکے فنانشل رولز 47سالوں سے موجود نہ ہونے کا انکشاف،پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اظہار برہمی ،وزارت کو رولز بنانے کیلئے ساڑھے چھ ماہ کا وقت دے دیا

پی سی ایس آئی آرکے فنانشل رولز 47سالوں سے موجود نہ ہونے کا انکشاف،پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اظہار برہمی ،وزارت کو رولز بنانے کیلئے ساڑھے چھ ماہ کا وقت دے دیا

اسلام آباد،پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پاکستان کونسل فارسائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ( پی سی ایس آئی آر)کے فنانشل رولز 47سالوں سے موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس پر کمیٹی نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو رولز بنانے کے لئے ساڑھے چھ ماہ کا وقت دے دیا ، جبکہ پاکستان سائنس فائونڈیشن کی جانب سے ٹیکنیکلی اور فیزیکلی طور پر ان فٹ سائنس کاروان ٹرکوں کو موبائل لیبارٹری میں تبدیل کیئے جانے کے معاملے پر دو ہفتوں میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ طلب کرلی، کمیٹی نے آڈٹ حکام سے پاکستان انجینئرنگ کونسل کا آڈٹ شروع ہونے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔

بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی منزہ حسن کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان سائنس فائونڈیشن کو ایک منصوبہ ملا جس کے تحت سائنس کاروان کے ٹرکوں کو موبائل لیبارٹریزبنانا تھا ، جیسے یہ ٹرک فیلڈ میں گئے تو یہ ٹیکنیکلی اور فیزیکلی ان فٹ تھے،سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیٹی کو بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کی ابھی تک رپورٹ نہیں آئی، منزہ حسن نے کہا کہ یہ عوام کے پیسے کا ضیاع ہے ، پی اے سی کی ہدایات پر عمل نہیں ہو رہا ، متعلقہ حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ کاروان ٹرکوں کو ماڈرن لیبز میں تبدیل کیا گیا،جب یہ بنے تو ڈرائیورز کی طرف سے اطمینان بخش رپورٹ آئی، کمیٹی نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے لیئے دو ہفتے کا وقت دے دیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو پاکستان سائنس فائونڈیشن کو دیا گیا 340 ملین کاپی ایس ڈی پی فنڈ استعمال نہ ہونے کے معاملے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ 2016 میں جوپیسے ملے وہ سرینڈر کر دیئے گئے وہ استعمال کیوں نہیں ہوئے،کمیٹی نے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ طلب کر لی ، اجلاس کے دوران پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے آڈٹ نہ کرانے کامعاملہ بھی زیر غور آیا،سیکرٹری کمیٹی نے کہاکہ قومی اسمبلی نے آرڈر دیا ہے کہ سب کا آڈٹ ہوگا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ این ٹی ایس اور پاکستان انجینئرنگ کونسل دونوں آڈٹ نہیں کرا رہیں، ہم اسلام آباد کلب کا بھی آڈٹ کر رہے ہیں ، یہاں پاکستان انجینئرنگ کونسل نے رضامندی ظاہر کی کہ ہم آڈٹ کرائیں گے ہم نے ٹیم بھیجی تو انہوں نے انکار کر دیا،سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ وہ آڈٹ کرانے کے پابند ہیں، کل وہ ہمارے سامنے مانے ہیں،آڈٹ حکام نے کہا کہ ہم اگلے ہفتے ہی آڈٹ کے لئے ٹیم بھیج دیتے ہیں ، کنوینر کمیٹی منزہ حسن نے آڈٹ حکام کو ہدایت کی کہ کمیٹی کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کا آڈٹ شروع ہونے کی رپورٹ فراہم کی جائے ،کمیٹی اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ47سالوں سے پاکستان کونسل فارسائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر)کے فنانشل رولز موجود نہیں جس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا ، کنوینر کمیٹی منزہ حسن نے کہا کہ رولز کیوں نہیں بنا رہے، بغیر میرٹ کے ترقیاں اور تعیناتیاں ہوئی ہوتی ہیں، 80 فیصد اداروں کے رولز نہیں بنے ہوئے،سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر کے رولز نہیں تھے ریگولیشن موجود ہیں ،ہم رولز اس کے بنالیتے ہیں، آڈٹ حکام نے کہا کہ 2012 میں پی اے سی نے کہا رولز بنائیں اب 2021 میں بیٹھیں ہیں اور ہم وہی بات دہرا رہے ہیں، یہ کارکردگی کا مسئلہ ہے، کمیٹی نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو رولز بنانے کے لیئے ساڑھے چھ ماہ کا وقت دے دیا،منزہ حسن نے کہا کہ فنانشل رولز بنا کر فنانس ڈویژن سے رولز منظور کرالیں ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔