یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پی ایف یو جے کی کال
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پی ایف یو جے کی کال پر ایڈیٹر انچیف محسن جمیل بیگ روزنامہ جناح اور آن لائن
نیوز ایجنسی کی غیر قانونی گرفتاری، ریاستی تشدد،سینئر اقرار الحسن پر ہونے ریاستی تشدد اور نیوز ون کی بندش کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جڑواں شہروں کے صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت،
مظاہرین نے سینئر صحافی محسن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف،نیوز ون کی بندش اور سینیئر صحافی اقرار الحسن پر ہونے والے تشدد کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے ،مظاہرین نے محسن جمیل بیگ کی رہائی،نیوز ون کی بندش ختم کرنے کے حق میں اور اقرار الحسن پر تشدد کرنے والوں کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا
اقرار الحسن پر تشدد کرنے والوں کو گرفتار
محسن جمیل بیگ کو فوری طور پر رہائی،نیوز ون کی بندش کا خاتمہ اور اقرار الحسن پر تشدد کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے،صحافیوں پر ہونے والے تشدد،میڈیا کے اداروں کی بندش کے حوالے سے حکومتی جبر کے خلاف پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ڈاکٹر اسرار نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ،احتجاجی مظاہرہ جمعرات روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ نے کہا کہ ریاستی طاقت کا استعمال کر کے محسن جمیل بیگ کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا اور پولیس کی حراست میں ایف آئی اے کی طرف سے تشدد کیا گیا
بغیر سرچ ورانٹ محسن جمیل بیگ کے گھر میں داخل
انہوں نے ایف آئی اے کی طرف سے بغیر سرچ ورانٹ محسن جمیل بیگ کے گھر میں داخل ہو کر ان کی فیملی کو حراساں کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی،انہوں نے کہا کہ ریاستی جبر آزادی اظہار رائے کو دبانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے اور اقرار الحسن پر بھی ریاستی اداروں کی طرف سے تشدد کیاگیا
لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے پیچھے بھی حکومت ہے افضل بٹ نے نیوز ون کی بندش پر پیمرا کی طرف سے خود ساختہ میڈیا اداروں کو بند کرنے کو حرف تنقید بنایا،گروپ ایڈیٹر آن لائن اور جناح شمشاد مانگٹ نے مظاہرین کو محسن جمیل بیگ کی غیر قانونی گرفتاری اور تشدد کے حوالے تفصلی آگاہ کیا اور ایف آئی اے اور پولیس کے ماورائے قانون زہر حراست تشدد بین الاقوامی معیارات سے رو گردانی اور آئین شکنی کے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ کل سے ہمارے آفس کے باہر سارا دن پولیس رہی اور ایف کی طرف سے آفس پر چھائے بھی مارے گئے اور محسن جمیل بیگ کے گھر پر بھی چھاپے مارے جاتے رہے۔
ایف آئی اے کی طرف سے مقدمہ لاہور میں صبح نو بجے درج
سیکرٹری آر آئی یو طارق علی ورک نے کہا کہ ایف آئی اے کی طرف سے مقدمہ لاہور میں صبح نو بجے درج ہوتا ہے اور کاروائی اسلام آباد میں ساڑھے نو بجے کر دی جاتی ہے لیکن ایف آئی اے کے پاس سینکڑوں درخواستیں پڑی ہوئی ہیں لیکن کسی پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ،انہوں نے کہا کہ حکومت جب تک سینئر محسن جمیل بیگ کو رہا اور نیوز ون کی بندش کا خاتمے اور اقرار الحسن پر تشدد کرنے والوں کی گرفتار نہیں کر لیتی احتجاج جاری رہے گا،صدر نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی طور پر اپنی دی گئی پاسداریوں کا لحاظ کرے اور آزادی اظہار کے اصول کو پامال نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ہی لائے ہوئے صحافیوں قوانین کی کھلم کھلا پامالی کر رہی ہے محسن جمیل بیگ کی آزادی اظہار رائے پر پابندی کسی طور پر قابل قبول نہیں اگر حکومت نے یہ سلسلہ بند نہ کیا تو بھرپور طریقے سے احتجاج کیا جائے گا،صدر پی آر اے صدیق ساجد نے کہا کہ ریاستی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے محسن جمیل بیگ کی غیر قانونی گرفتاری اور تشدد کیا گیا اور نیوز ون کی نشریات بند کی گیئں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
محسن جمیل بیگ نے پوری فیملی کو حراساں کیا جس پروگرام کے حوالے سے محسن جمیل پر مقدمہ بنایا
سینئر صحافی سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان محسن کش انسان ہیں جو بھی ان کے قریبی دوست تھے ان کے خلاف کاروائی کی گئی ہے محسن جمیل بیگ کی فیملی نے ان کی خدمت کی اور انہوں نے پوری فیملی کو حراساں کیا جس پروگرام کے حوالے سے محسن جمیل پر مقدمہ بنایا گیا اس کتاب کی مصنف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور جس نے اس کتاب کا ذکر کیا اس پر ریاستی طاقت کا استعمال کیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
سینیئر صحافی اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جو پلان بنایا گیا تھا اسکے مطابق محسن جمیل بیگ کی گرفتاری کے بعد مجھے گرفتار کرنا تھا جس کا حکومتی اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے بتایا گیا تھا لیکن جو باتیں میرے پروگرام میں کی گیئں وہ ایسی نہیں تھیں کہ ان پر کاروائی کی جاتی لیکن غیر قانونی گرفتاری کی گئی ،سینئر صحافی اور بیور چیف نیوز ون کاشف رفیق نے کہا کہ ہمارے ادارے کی نشریات پیمرا کی طرف سے بند کی گئی ہیں حکومت میڈیا کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
حکومت کی سوشل میڈیا ٹیم مسلسل خواتین صحافیوں کو حراساں کر رہی ہے
جس کو کسی طور پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا فنانس سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سوشل میڈیا ٹیم مسلسل خواتین صحافیوں کو حراساں کر رہی ہے سینئر سیاستدان رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر اسرار احمد نے کہا کہ موجودہ حکومت نے میڈیا کے خلاف جس طرح طاقت کا استعمال کیا وہ کسی طور پر قابل قبول نہیں میں حکومتی رویے کے خلاف اپنی پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں ان کے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔