اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا اور محفوظ شدہ فیصلے میں کہا گیا کہ طویل عرصہ تک کمیشن اور کورٹ کے سامنے فیصل واوڈا تاخیر کرتے رہے۔
فیصل واڈا نے شہریت چھوڑنے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرانے سے بھی انکار کیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ پٹشنر کا اپنا کنڈکٹ اس کی نااہلی کا باعث بنا، افسوس کے ساتھ کہیں گے کہ اس کے نتائج کا وہ خود زمہ داری ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واڈا نے شہریت چھوڑنے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرانے سے بھی انکار کیا، ان کی ذمہ داری تھی کہ مجاز اتھارٹی سے دوہری شہریت چھوڑنے کا سرٹیفیکیٹ پیش کرکے اپنی نیک نیتی ثابت کرتے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ میں کہا کہ نااہلی درخواست پر کاروائی سے بچنے کے لیے بطور رکن قومی اسمبلی مستعفی ہوئے۔
جمع کرایا گیا حلف نامہ جھوٹا
کمیشن کی تحقیقات اور فیصل واڈا کے طرز عمل سے ثابت ہوا کہ جمع کرایا گیا حلف نامہ جھوٹا تھا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔