اسلام آباد (سب نیوز)روسی سفارت خانے کے زیرِ اہتمام اور کنسورشیم فار ایشیا پیسفک اینڈ یوریشین اسٹڈیز کے اشتراک سے ”روس پاکستان” دو طرفہ تعلقات کی موجودہ صورتِ حال کا جائزہ کے موضوع پر ایک گول میز کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں پاکستان کے مختلف شہروں اسلام آباد، پشاور، لاہور، فیصل آباد، کراچی، سرگودھا اور اوکاڑہ سے جامعات اور تحقیقی اداروں کے چالیس سے زائد نمائندگان نے شرکت کی۔اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے روسی سفیر البرٹ خوریف نے روس اور پاکستان کے درمیان سیاسی مکالمے میں بڑھتی ہوئی فعالیت اور دونوں ممالک کے قانون ساز اداروں کے درمیان روابط میں نمایاں اضافے کی جانب توجہ دلائی۔ انہوں نے ثقافتی روابط کی مسلسل مضبوطی اور روس و پاکستان میں مذہبی تنظیموں کے مابین تعمیری اشتراکِ عمل کو بھی اجاگر کیا۔
سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے عوام روایتی روحانی اور اخلاقی اقدار سے گہری وابستگی کے سبب ایک دوسرے کے قریب ہیں۔اسی تناظر میں روسی سفیر نے یوریشیائی خطے میں دونوں دوست ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے مشترکہ منصوبوں پر عمل درآمد کے ضمن میں روس کی آمادگی کی توثیق کی۔اسلام آباد میں روس کے تجارتی نمائندے ڈینس نیزوروف نے شرکا کو 2025میں روس پاکستان دو طرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے اہم رجحانات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سولہویں اِنوپروم بین الاقوامی صنعتی نمائش کا بھی تعارف کرایا، جو روس کے شہر یکاترین برگ میں 6 تا 9 جولائی 2026 کو منعقد ہوگی۔مزید گفتگو کے دوران عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے کے لیے متعدد تجاویز سامنے آئیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست فضائی روابط کی بحالی، روسی اور پاکستانی جامعات میں مشترکہ تعلیمی پروگراموں کا آغاز، اور روسی کلاسیکی و جدید ادبی تخلیقات کے اردو تراجم شامل تھے۔اس تقریب نے اس امر کی تصدیق کی کہ پاکستانی تعلیمی اور سائنسی حلقے روسی فیڈریشن کے ساتھ مکالمے کو مزید فروغ دینے اور دونوں دوست ممالک کے شہریوں کے درمیان اقتصادی، ثقافتی، تعلیمی اور انسانی نوعیت کے روابط میں وسعت لانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
