Sunday, December 21, 2025
ہومپاکستانماسکو میں روس پاکستان یوریشین فورم 2025 کا انعقاد، علاقائی رابطہ کاری اور تعاون پر غور

ماسکو میں روس پاکستان یوریشین فورم 2025 کا انعقاد، علاقائی رابطہ کاری اور تعاون پر غور

ماسکو :روس کے دارالحکومت ماسکو میں روس پاکستان یوریشین فورم 2025 کا دو روزہ انعقاد 16 اور 17 دسمبر 2025 کو یونیورسٹی آف ورلڈ سیولائزیشن (UWC) میں کیا جا رہا ہے۔ یہ اہم بین الاقوامی فورم سفارت خانہ پاکستان، ماسکو کی سرپرستی میں منعقد ہو رہا ہے، جبکہ اس کی مشترکہ میزبانی کنسورشیم آف ایشیا پیسیفک یوریشین اسٹڈیز (CAPES)، یونیورسٹی آف ورلڈ سیولائزیشن، روس اور فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (FUUAST)، پاکستان کر رہے ہیں۔
فورم میں پاکستان اور روس کے ممتاز سفارتکاروں، پالیسی ماہرین، اکیڈمکس اور قانون سازوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ نمایاں مقررین میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی مؤثر آواز سینیٹر مشاہد حسین سید، ڈاکٹر ماریہ سلطان (چیئرپرسن و صدر SASSI یونیورسٹی)، ڈاکٹر شبانہ فیاض (قائداعظم یونیورسٹی)، روسی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر سیکنڈ ایشیا الیکسی پاولوفسکی، سابق روسی سفیر برائے سعودی عرب سفیر آندرے باکلانوف، روسی سفیر برائے پاکستان سفیر البرٹ خوروف، ممتاز سفارتکار سفیر ایگور خالیونسکی، ڈاکٹر پروخور تیبن (HSE یونیورسٹی ماسکو)، پروفیسر اولیگ سولبوچیکوف (ریکٹر UWC)، روسی اسٹیٹ ڈوما کے ڈپٹی نکیتا بریزن اور پروفیسر ڈاکٹر ضبطہ خان (وائس چانسلر FUUAST اسلام آباد) شامل ہیں۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے پاکستان اور روس کے درمیان علاقائی رابطہ کاری، تجارت اور عوامی سطح پر روابط کے شعبوں میں بڑھتی ہوئی ہم آہنگی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے خیالات میں قربت یوریشیا میں عملی تعاون، مشترکہ مفادات اور نئے مواقع کی تلاش کی عکاس ہے۔ سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور روس بدلتے ہوئے علاقائی و عالمی تناظر میں پرامن، عملی اور باہمی فائدے پر مبنی شراکت داری کے خواہاں ہیں۔
سفیر فیصل ترمذی نے اپنے خطاب میں 16 دسمبر 2014 کے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحے میں 132 معصوم بچے شہید ہوئے، جس نے پوری پاکستانی قوم کو سوگوار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس بھی بچوں کے خلاف دہشت گردی کے ایسے ہی المناک واقعے سے گزر چکا ہے، جب 2004 میں 186 روسی بچے ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشترکہ دکھ پاکستان اور روس کو دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مزید قریب لاتا ہے۔
فورم کے دوران علاقائی سلامتی، یوریشین رابطہ کاری، توانائی، تجارت، تعلیم، عوامی سفارت کاری اور پاکستان روس تعلقات کے مستقبل پر تفصیلی سیشنز منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روس پاکستان یوریشین فورم دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی، علمی مکالمے اور پالیسی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔