Monday, December 15, 2025
ہومتازہ ترینمتاثرین الائنس کا سی ڈی اے پالیسیوں کے خلاف سخت موقف، بیلٹنگ مسترد کرنے اور احتجاجی تحریک تیز کرنے کا اعلان

متاثرین الائنس کا سی ڈی اے پالیسیوں کے خلاف سخت موقف، بیلٹنگ مسترد کرنے اور احتجاجی تحریک تیز کرنے کا اعلان

اسلام آباد(سب نیوز)متاثرین الائنس کے تحت سیکٹرڈی-13،ای -13،سی-16،ایچ-16اورسی-16 کے نمائندگان اور کمیٹی ممبران کا ایک اہم اور فیصلہ کن اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آغا محمد علی کے ڈیرہ پر منعقد ہوا۔

اجلاس میں تمام متعلقہ سیکٹرز کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی اور سی ڈی اے کی مبینہ غیر آئینی، عوام دشمن اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سخت احتجاج کیا۔اجلاس میں دوٹوک اعلان کیا گیا کہ متاثرین الائنس اب کسی قسم کی لفاظی، تاخیری حربوں اور مبینہ جھوٹے نوٹسز کو قبول نہیں کرے گی۔ نمائندگان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ الائنس مکمل طور پر متحد ہے اور کسی ایک سیکٹر کے خلاف اقدام کی صورت میں پورا الائنس یکجا ہو کر مزاحمت کرے گا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے سروں سے چھت چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے۔سیکٹر H-16 اور C-16 کے نمائندگان نے کہا کہ دہائیوں سے جاری ناانصافیوں کا اب حساب لیا جائے گا اور اگر مسائل کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا گیا تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

سیکٹر D-13، E-13 اور F-13 کے نمائندگان نے 15 دسمبر کو مجوزہ قرعہ اندازی (بیلٹنگ) کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور فراڈ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک متاثرین کے ساتھ مشاورت کر کے BUP پالیسی کو تحریری طور پر واضح نہیں کیا جاتا اور گوگل 2008 کے مبینہ جعلی حوالوں پر مبنی نوٹسز واپس نہیں لیے جاتے، کسی بھی قسم کی بیلٹنگ قابلِ قبول نہیں۔متاثرین الائنس نے سی ڈی اے کو خبردار کیا کہ اگر بیلٹنگ یا زبردستی قبضہ لینے کی کوشش کی گئی تو ہزاروں مالکان کے ہمراہ سی ڈی اے دفاتر کا گھیراؤ اور طویل دھرنا دیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔

اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ کسی بھی سیکٹر کا قبضہ نہیں دیا جائے گامتاثرین کے گھروں پر کسی قسم کی کارروائی برداشت نہیں کی جائے گیمطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پورے اسلام آباد کو جام کیا جائے گامتاثرین کو ان کے قانونی، آئینی اور جائز حقوق ملنے تک جدوجہد جاری رہے گیآخر میں متاثرین الائنس نے واضح کیا کہ یہ تحریک کا آغاز ہے اور اگر مبینہ ظلم بند نہ ہوا تو احتجاج کی شدت میں اضافہ کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔