اسلام آباد (آئی پی ایس )قتل کے مجرم رِفعت حسین کی اپیل خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے دو بار عمر قید کی سزا برقرار رکھی۔سپریم کورٹ نے دوہرے قتل کے کیس میں مجرم رِفعت حسین کی اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کی جانب سے سنائی گئی دو بار عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا اور ساتھ ہی پراسیکیوشن کی جانب سے سزا بڑھانے کی درخواست بھی خارج کر دی۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا درست عدالتی اختیار استعمال کیا تھا، اور پراسیکیوشن نے مجرم کے خلاف کیس شک سے بالاتر ثابت کیا ہے۔سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ مجرم کی موجودگی، کردار، اسلحہ کی برآمدگی، طبی شواہد اور طویل مفروری پراسیکیوشن کے کیس کے مطابق ثابت ہوئے ہیں۔رِفعت حسین اور پولیس مقابلے میں مارے جانے والاشریکِ ملزم غلام عباس یکم اگست 2003 کو محمد اشفاق اور ضیا الحق کے قتل میں ملوث تھے، جس کی وجہ ٹوٹی ہوئی منگنی اور پرانی رنجش بتائی گئی تھی، اور مجرم رِفعت حسین کو 3 مئی 2012 کو گرفتار کیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ مفرور ہونے کے باعث رِفعت حسین نے اپنے دفاع کا حق ضائع کیا اور قانون کے مطابق اس کا پہلے دیا گیا بیان اس کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے۔
