اسلام آباد(آئی پی ایس) کوآرڈینیٹراطلاعات خیبرپختونخوا اختیارولی خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کرنے پر غور شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات اور امورِ خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کی۔
خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر اطلاعات نے بتایا کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے روزانہ احتجاج کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے اور پارٹی اس بات پر مضر ہے کہ قیدی نمبر 804 کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کیا جائے۔
اختیار ولی خان نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور احتجاج کے نام پر فتنے اور فساد پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ملکی وقار اور ترقی پر حملہ آور ہو رہے ہیں اور نوجوانوں کو ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے افواج پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وقار کو دنیا بھر میں بلند کیا گیا اور مشکل وقت میں ایران اور قطر کے ساتھ کھڑا رہا۔
اختیار ولی کا کہنا تھا کہ سیاست میں مذہب کا استعمال ہو رہا ہے اور یہ لوگ اپنی سیاست کے لیے مذہب کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔
اختیار ولی خان نے پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 13 سال میں کوئی یونیورسٹی یا اسپتال نہیں بنایا گیا، عوام کے لیے کچھ نہیں کیا گیا اور دو وزرا کی گاڑیاں منشیات کی وجہ سے تھانوں میں بند ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار بنی ہوئی ہے اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کے ساتھ چلنے اور اس کے خلاف چلنے والوں کے درمیان واضح لکیر کھینچنی ہوگی، یہ لوگ وفاق پر حملہ آورہوئے، یہ لوگ سیاسی شہیدبنناچاہتےہیں۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ ملک کو نقصان پہنچاتی رہی، 9 مئی اور 26 نومبر جیسے واقعات اس کی مثال ہیں، اور پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارت اور اسرائیل سے آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔
حکومت کا عمران خان کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کرنے پر غور
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
