اسلام آباد،پاکستان میں ٹاپ ریٹنگ کے کئی ٹی وی چینل اس وقت بغیر لائسنس چل رہے ہیں کیونکہ اس کو جاری کئے گئے لائسنس کی معیاد عرصہ ہوا ختم ہوچکی ہے مگر ٹی وی مالکان نے اربوں روپے کمانے کے باوجود ان کی تجدید کی زحمت تک گورا نہیں کی۔ پیمرا نے متعدد بارنوٹسز جاری کئے مگر ان کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ٹی وی چینلز نے حکومت کو لائسنس کی مد میں 6 ارب روپے دینا ہے جس کی وصولی کے لئے حکومت نے کمرکس لی ۔سب نیوز نے ان چینلز کی تفصیلات حاصل کرلیں جن کے اجازت نامے ختم ہوچکے ہیں یا ہونے کے قریب ہیں۔پہلے ان کے نام جن کے لائسنس ختم ہوچکے ہیں۔لاہور نیوزکے لائسنس کی معیاد14 جولائی 2018 سے ختم ہوچکی ہے لیکن ابھی تک تجدید نہیں کی،اے وی ٹی خیبرکا لائسنس بھی 22 فروری 2019 سے ایکسپائر ہے ،راوی ٹی وی کا لائسنس بھی22 فروری 2019 سے ایکسپائر ہے،آپ ٹی وی کے لائسنس کی معیاد بھی24 مارچ 2019 سے ختم ہوچکی ہے ،اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معیاد12 اپریل 2019 سے ختم ہے جبکہ اے آر وائی ڈیجیٹل لائسنس بھی12 اپریل 2019 سے ایکسپائر ہے ،جی این این 29 اکتوبر 2019 سے ایکسپائر ،ہم ٹی وی کے لائسنس کی مدت معیاد29 اکتوبر 2019 سے ختم ہے جبکہ پلے انٹرٹیمنٹ 2 نومبر 2019 سے ایکسپائر ہے ، 23نیوزکا لائسنس بھی3 مئی 2020 سے ایکسپائر ہے ،چینل 92 کے لائسنس کی معیاد25 جولائی 2021 سے ختم ہوچکی ہے ،ان تما م ٹی وی چینلز نے ابھی تک لائسنس کی تجدید نہیں کی جبکہ اب ان چینلز کا ذکر جن کے اجازت نامے ختم ہونے والے ہیں ان میں روہی ٹی وی کا لائسنس17 اکتوبر 2021 کو ایکسپائر ہوجائیگا،بول انٹرٹینمنٹ کے لائسنس کی معیاد26 دسمبر 2021 کو ختم ہونے والی ہے جبکہ سٹی 41 کا لائسنس 22 جون 2022 کو ایکسپائر ہوگا۔اسی طرح مصالحہ ٹی وی کا لائسنس بھی22 جون 2022 کو ایکسپائر ہوگا جبکہ پبلک ٹی وی کے لائسنس کی معیاد22جون 2022 کو ختم ہوگی ،آکسیجن ٹی وی 22 جون 2022،سما ٹی وی اگست 2022،آج نیوز ٹی وی 22 جنوری 2023،ایکسپریس نیوز 22 جنوری 2023 جبکہ جیوز نیوزکے لائسنس کی معیاد 21 مئی 2023 کو ختم ہوگی۔