اسلام آباد(سب نیوز )کمپٹیشن ایپلیٹ ٹریبونل نے پریما دودھ بنانے اور سپلائی کرنے والی کمپنی الطہور پرائیویٹ لمیٹیڈ کے خلاف کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کی توسیق کرتے ہوئے قرار دیا کہ کمپنی کی دودھ کی گمراہ کن اشتہاری مہم چلا کر مسابقتی قانون کی خلاف ورزی کی۔ تاہم ٹربیونل نے کمپنی پر عائد کئے گئی ساڑھے تین کروڑ روپے کے جرمانے کو کم کرتے ہوئے پچاس لاکھ روپے کر دیا۔
کمپنی نے اپنی اشتہاری مہم میں یہ تاثر دیا گیا کہ دیگر تمام دودھ کی مصنوعات انسانی صحت کے لیے ناقابل استعمال ہیں، سوائے پریما دودھ کے۔ کمپنی کی اس اشتہاری مہم پر پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کی شکایت پر کمپٹیشن کمیشن کو نے کارروائی شروع کی۔ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے اپنی شکایت میں کہا کہ پریما دودھ نے سوشل میڈیا پر ایک ایسی مہم چلائی جس میں یہ تاثر دیا گیا کہ دیگر تمام دودھ کی مصنوعات انسانی صحت کے لیے ناقابل استعمال ہیں، سوائے پریما دودھ کے۔ یہ دعوے بے بنیاد قرار دیے گئے اور یہ مہم دیگر کمپنیوں کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچانے کی اہل سمجھی گئی۔
کمپٹیشن کمیشن کی تحقیقات مکمل ہونے پر کمیشن نے کمپنی کو کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 10 (1)، جو کہ گمراہ کن تشہیر سے متعلق ہے، کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ تاہم، اپیلٹ تربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کہ چونکہ واضح نہیں ہے کہ کمپنی نے اس گمراہ کن تشہیر سے کتنا مالی فائدہ حاصل کی، ۔ لہذا ٹریبونل نے جرمانے کی رقم کم کر کے 50 لاکھروپیکردیا۔
