بیجنگ :
چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، جنوری سے مئی تک چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن رہی ، جو سال بہ سال 4.2 فیصد کا اضافہ ہے۔
لاجسٹکس مارکیٹ کا پیمانہ وسیع ہوتا جا رہا ہے ، لاجسٹکس آپریشنز مجموعی طور پر مستحکم رہے ہیں اور لاجسٹکس کے ڈھانچے کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
اتوار کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ
تفصیلات کے مطابق، جنوری سے مئی تک ملک بھر میں ریل اور آبی راستے سے پہنچائے جانے والے کنٹینرز کی کل تعداد 6.833 ملین ٹی ای یو ز تک پہنچ گئی جو سال بہ سال 18.4 فیصد کا اضافہ ہے۔ کلیدی لاجسٹکس انٹرپرائزز کی کاروباری آمدنی میں سال بہ سال 6.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مئی میں ،
سول ایوی ایشن کارگو کے حجم میں سال بہ سال 16.6 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ بین الاقوامی ایوی ایشن کارگو کی صلاحیت میں اضافہ جاری رہا ، جس نے 26.3فیصد کی تیز رفتار ترقی حاصل کی۔مئی میں چین اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے ایکسپریس کی 1321 ٹرینیں چلائی گئیں، جو سال بہ سال 30.9 فیصد کا اضافہ ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ سازوسامان کی تجدید اور “ٹریڈ ِان” سمیت دیگر پالیسیوں کی بدولت ، چین میں سازوسامان کی مینوفیکچرنگ اور لوگوں کے ذریعہ معاش کی کھپت سے متعلق لاجسٹکس میں مزید اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔