Sunday, June 22, 2025
spot_img
ہومتازہ تریناب یا تو امن آئے گا یا ایران کیلئے سانحہ ہوگا، امریکی صدر

اب یا تو امن آئے گا یا ایران کیلئے سانحہ ہوگا، امریکی صدر

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اب امن قائم کرنا ہوگا اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو آئندہ حملے کہیں زیادہ بڑے ہوں گے، اب یا تو امن آئے گا، یا ایران کے لیے ایسا سانحہ ہوگاجو پچھلے 8 دنوں میں ہم نے نہیں دیکھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملوں کے بعد قوم سے تقریباً 3 منٹ کا مختصر خطاب کیا، جس میں انہوں نے ایران کے خلاف کارروائی کو تاریخی قرار دیا۔

قوم سے اپنے خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی فوج نے ایرانی حکومت کی 3 اہم جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر بڑے پیمانے پر اور انتہائی درست حملے کیے، دنیا ان ناموں کو برسوں سے سنتی آ رہی ہے کیونکہ ایران نے ان کے ذریعے ایک نہایت خطرناک منصوبہ تیار کیا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور اس ریاست کے ہاتھوں دنیا کو درپیش جوہری خطرے کا خاتمہ تھا، جو دہشت گردی کی سب سے بڑی سرپرست ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج رات، میں دنیا کو یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ حملے ایک شاندار فوجی کامیابی تھے، ایران کی جوہری افزودگی کی کلیدی تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں، مشرقِ وسطیٰ کا غنڈہ اب امن قائم کرے، اُسے کرنا ہوگا۔

انہوں نے ایران کو دھمکی دی کہ اگر اس نے ایسا نہ کیا تو اگلے حملے کہیں زیادہ شدید اور کہیں زیادہ آسان ہوں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایران 40 سال سے ’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد‘ کہتا آرہا ہے، وہ ہمارے لوگوں کو قتل کرتا رہا، ان کے بازو اور ٹانگیں سڑک کنارے بموں سے اڑاتا رہا، یہی ان کی خاص پہچان تھی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایک ہزار سے زیادہ افراد کھوئے اور مشرق وسطیٰ و دنیا بھر میں لاکھوں افراد ان کی نفرت کا نشانہ بنے، ان میں سے بے شمار ان کے جنرل قاسم سلیمانی کے ہاتھوں مارے گئے، میں نے بہت پہلے فیصلہ کر لیا تھا کہ یہ مزید نہیں ہونے دوں گا،اور یہ اب نہیں چلے گا۔

امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا شکریہ ادا کیا اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا، شاید ایسی ٹیم دنیا نے کبھی نہ دیکھی ہو، اور ہم نے اسرائیل کو درپیش اس خوفناک خطرے کو ختم کرنے میں بڑا قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اسرائیلی فوج کا شکر گزار ہوں، اور سب سے بڑھ کر، میں ان عظیم امریکی محب وطن فوجیوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے آج رات وہ شاندار مشن پورا کیا اور امریکی فوج کے تمام ارکان کو اس آپریشن پر جو شاید کئی دہائیوں میں اپنی نوعیت کا پہلا تھا، امید ہے ہمیں اس انداز میں ان کی خدمات دوبارہ درکار نہیں ہوں گی۔

صدر ٹرمپ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین ریزن کین اور اس حملے میں شامل تمام عسکری ذہنوں کو بھی مبارکباد دی۔

امریکی صدر نے متنبہ کیا کہ یہ سلسلہ اب نہیں چل سکتا،اب یا تو امن آئے گا، یا ایران کے لیے ایسی تباہی آئے گی جو پچھلے 8 دنوں کی تباہی سے کہیں بڑھ کر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں، ابھی بہت سے اہداف باقی ہیں، آج رات کا ہدف سب سے مشکل اور شاید سب سے مہلک تھا، لیکن اگر جلد امن قائم نہ ہوا تو ہم ان باقی اہداف کو بھی انتہائی درستگی، رفتار اور مہارت سے نشانہ بنائیں گے، ان میں سے زیادہ تر کو چند منٹوں میں تباہ کیا جا سکتا ہے۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ دنیا کی کوئی فوج وہ نہیں کر سکتی جو ہم نے آج رات کیا، حتیٰ کہ کوئی اس کے قریب بھی نہیں پہنچ سکتا، تاریخ میں ایسی کوئی فوج نہیں رہی جو ایسی کارروائی کر سکتی۔

انہوں نے کہاکہ کل صبح 8 بجے پینٹاگون میں جنرل کین اور سیکریٹری آف ڈیفنس پیٹ ہیگسیتھ ایک پریس کانفرنس کریں گے۔

دریں اثنا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو جوابی ردعمل دینے کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ایران نے جوابی ردعمل تو ایسی طاقت سےجواب دینگےجو آج کےحملےسےکئی گنا زیادہ ہوگا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ سخت بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ پہلے ہی شدید کشیدگی کا شکار ہے۔

دوسری جانب، ایران کی جانب سے ردعمل کا خطرہ برقرار ہے، جب کہ عالمی برادری نے فریقین سے تحمل اور سفارتی راستے کی اپیل کی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔