ایران کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں آپریشن ’وعدہ صادق تھری‘ بھرپور طریقے سے جاری ہے اور تہران نے تل بیب سمیت اسرائیل کے مختلف علاقوں میں میزائلوں کی برسات کا اٹھارہواں مرحلہ مکمل کرلیا۔
خاتم الانبیا ہیڈکوارٹر کی جانب سے نئی کارروائیوں میں صہیونی فوجی مراکز، دو فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز کے مطابق اسرائیل میں رات کو لگ بھگ 2:30 بجے (پاکستان میں 4:30 بجے) صہیونی فوج نے ایران کی طرف سے آنے والے میزائلوں کے بارے میں اپنے عوام کو خبردار کیا اور وسطی اسرائیل کے کچھ حصوں بشمول تل ابیب کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں بھی فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔
ایران سے فائر کیے گئے میزائل وسطی اسرائیل کے علاقے ڈین گش میں بھی گرے۔
صہیونی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے تل ابیب کی طرف آنے والے تمام میزائلز کو ہوا میں ناکام بنا دیا۔
ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ ایران نے پانچ بیلسٹک میزائل داغے اور میزائل کے اثرات کے فوری طور پر کوئی اشارے نہیں ملے۔
تاہم اسرائیل کی قومی ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم نے کہا کہ ایران کی جانب سے کیے گئے نئے حملے وسطی اسرائیل میں ایک عمارت کی چھت پر آگ لگنے کی اطلاع ملی۔
گولان کی پہاڑیوں پر ایرانی ڈرون گرانے کا دعویٰ
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک ایرانی ڈرون کو مار گرایا ہے جو اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا اور جس سے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں کئی کمیونٹیز میں سائرن بج رہے تھے۔
غاصب فوج نے مزید کہا کہ ڈرون ایک غیر آبادی والے علاقے میں گر کر تباہ ہوا اور اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔