اسلام آباد(سب نیوز)پاک ترکیہ دوستی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے اور سلامتی اور دفاع سمیت باہمی تعاون کے نئے امکانات دونوں ممالک کو مزید قریب لا رہے ہیں۔ حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران ترکیہ نے ایک سچے اور مضبوط دوست کا کردار ادا کیا جسے پاکستان ہمیشہ یاد رکھے گا۔
ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ کے سینیئر راہنما اور سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو سینیٹ سی بلاک میں اُن سے ملاقات کی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے ترکیہ کے سفیر کا اپنے دفتر آمد پر انتہائی گرم جوشی سے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صدر طیب اردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف کی دوستی دونوں ممالک کے باہمی رشتوں کو مضبوط کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ہم بھارت کی طرف سے ترکیہ پر الزامات اور ترک کمپنیوں کے خلاف کارروائیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن بھارت کو دوٹوک انداز میں بتا دیا گیا ہے کہ ہم اُسکی بالا دستی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں اور اسکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی طاقت بھی رکھتے ہیں۔ سینیٹر صدیقی نے کہا کہ پاکستان جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہے۔ دنیا اب جان چکی ہے کہ امن کاد شمن کون ہے۔
کشمیر کا بنیادی مسئلہ حل کئے بغیر پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں۔ ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے کہا کہ پاکستان میں آکر مجھے یہ ہرگز نہیں لگا کہ میں کسی اور ملک میں آیا ہوں۔ یہاں مجھے اپنے ہی ملک اور اپنے ہی گھر کا احساس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ آزمائش کی ہر گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ ترکیہ کے سفیر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو اب باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لئے نئے ٹھوس ادارہ جاتی اقدامات کرنے چاہئیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت کی تحسین کرتے ہوئے ترکیہ کے سفیر نے کہا کہ شہباز شریف ترکیہ کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوست ہیں۔ اُن کی قیادت میں ہمارے باہمی تعلقات میں بہت مضبوطی آئی ہے اور وہ ٹھوس بنیادوں پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے کہا کہ ترکیہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اصولی موقف کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا۔