کراچی :پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز کاروبار کے دوران زبردست تیزی دیکھی گئی، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کا شاندار اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 22 ہزار 600 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جو ملکی اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
عید تعطیلات کے بعد ٹریڈنگ کا آغاز مثبت ہوا تو سرمایہ کاروں کی توجہ آج پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ 2025-26 پر مرکوز رہی۔ ماہرین کے مطابق متوقع مالیاتی اصلاحات، ٹیکس پالیسی میں نرمی، اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے متعلق توقعات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مضبوط کیا۔
دن کے وسط تک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس کے اضافے سے 1 لاکھ 22 ہزار 600 کی نئی سطح پر پہنچ چکا تھا، جو کہ مارکیٹ میں زبردست سرمایہ کاری کی عکاسی کرتا ہے۔ بینکنگ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس، ریفائنری، اور ٹیلی کام جیسے اہم شعبوں میں نمایاں تیزی دیکھنے میں آئی۔
مارکیٹ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے اسٹاکس میں PRL، WAFI، MARI، OGDC، POL، HBL، MCB، اور MEBL شامل رہے، جو سبز نشان میں ٹریڈ کرتے رہے۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں تقریباً 17.6 کھرب روپے کے بجٹ کا اعلان کریں گے، جس کے ساتھ فنانس بل 2024 بھی پیش کیا جائے گا۔ اس اعلان سے پہلے ہی سرمایہ کاروں میں جوش و خروش پایا گیا۔
گزشتہ ہفتے بھی مارکیٹ میں مثبت رجحان غالب رہا، جب انڈیکس میں 1,950 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور ہفتہ 121,641 پوائنٹس پر اختتام پذیر ہوا۔ آئی ایم ایف سے ممکنہ معاہدے کی امیدوں اور عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹس میں بہتری نے بھی مقامی مارکیٹ کو تقویت دی۔
عالمی سطح پر بھی امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات میں پیش رفت اور ایشیائی مارکیٹس کی بہتری نے مارکیٹ کو سہارا دیا۔ نیس ڈیک اور ایس اینڈ پی 500 کے فیوچرز میں اضافہ، اور یورپی مارکیٹس میں بھی ہلکی سی تیزی دیکھی گئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر بجٹ توقعات کے مطابق سرمایہ کار دوست نکلا، تو مارکیٹ میں مزید تیزی کا امکان ہے، اور کے ایس ای 100 انڈیکس نئی بلندیاں عبور کرسکتا ہے۔