اسلام آباد: وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی،رواں مالی سال کا اکنامک سروے کل دوپہر ڈھائی بجےجاری کیا جائےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت متعددمعاشی اہداف میں ناکام رہی،گزشتہ سال کی نسبت کارکردگی بہتررہی،معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا،رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی،مہنگائی 12 فیصد ہدف کےمقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی،فی کس آمدنی مقرر ہدف سے 34 ہزار ،794 روپےکم رہی،سالانہ فی کس آمدن 5 لاکھ 9 ہزار 174 روپے ریکارڈ کی گئی،فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 43 ہزار 968 روپے مقررکیا تھا تھا، سروے،بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799 ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی۔
زرعی شعبےکی کارکردگی 2 فیصد ہدف کےمقابلے 0.6 فیصد ریکارڈکی گئی،اہم فصلوں کی پیداوارمنفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلےمنفی 13.5 فیصد رہی،کاٹن 30.7 فیصد، مکئی 15.4 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد گر گئی،چاول 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار میں بھی 8.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،چھوٹی فصلوں کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کی نسبت 4.8 فیصد رہی،سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات، سبز چارے کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صنعتی شعبےکا گروتھ ٹارگٹ 4.4 فیصد اورکارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈکیاگیا،ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو، پیٹرولیم کی پیداوار میں اضافہ ہوا،خوراک، کیمیکلز، لوہے، اسٹیل، الیکڑیکل، مشینری،فرنیچرکی پیداوار گر گئی،سروسز سیکٹر کا سالانہ ہدف 4.1 فیصد، کارکردگی 2.9 فیصد رہی۔
تعمیراتی شعبےکی کارکردگی 5.5 فیصد ہدف کےمقابلے6.6 فیصدریکارڈکیا گیا،بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد،کارکردگی منفی 1.5 فیصدریکارڈکی گئی،چھوٹی صنعتوں کا ہدف 8.2 فیصد،کارکردگی 8.8 فیصد رہی۔
بجلی، گیس، واٹرسیکٹرکی گروتھ 2.5 فیصد ہدف کےمقابلے 28.9 فیصد رہی،صحت کےشعبےکا ہدف 3.2 فیصد، کارکردگی 3.7 فیصد رہی،تعلیم کےشعبےکی کارکردگی 3.5 فیصد ہدف کی نسبت 4.4 فیصد رہی،نجی شعبےکو قرضے 294 ارب سے بڑھ کر 870 ارب روپےتک پہنچ گئے،مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا،ٹیکس ٹو جی ڈی پی 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی،