ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے اسرائیل کے جوہری ڈھانچے سمیت اس کی “انتہائی اسٹریٹجک اور حساس” معلومات تک رسائی حاصل کر لی ہے۔
عرب خبر رساں ادارے ’ الجزیرہ ‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ایران کو اسرائیل سے ہزاروں کی تعداد میں ایسی فائلیں، تصاویر اور ویڈیوز موصول ہوئی ہیں جن میں جوہری تنصیبات اور دیگر اہم سکیورٹی معلومات شامل ہیں۔
رپورٹ میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان دستاویزات کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ان کا تجزیہ کرنے میں کافی وقت درکار ہے۔
ذرائع کے مطابق حساس مواد کو ایران منتقل کرنے کے دوران خاموشی اختیار کی گئی تھی تاکہ تمام معلومات محفوظ طریقے سے مخصوص مقامات تک پہنچائی جا سکیں۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے غزہ جنگ سے متعلق خفیہ دستاویزات کے لیک پر کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔
تاہم، ایرانی میڈیا کی رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان گرفتاریوں کا ایرانی انٹیلی جنس کے اس دعوے سے کوئی براہِ راست تعلق ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی حالیہ برسوں میں کئی بار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور یہ نیا دعویٰ اس تنازعے کو ایک نئی سطح پر لے جا سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے تاحال اس رپورٹ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔